بلااجازت ’دنیا کی چھت‘ پر چڑھنے کی کوشش، پاسپورٹ ضبط
8 مئی 2017ہمالیہ کی ریاست نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے پیر آٹھ مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکام نے آج بتایا کہ یہ جنوبی افریقی شہری دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی سر کرنے کی غرض سے ماؤنٹ ایورسٹ کی طرف سفر پر تھا کہ اسے فوری طور پر واپس نیچے اترنے کا حکم دے دیا گیا۔
ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت ناموں کے حامل غیر ملکی کوہ پیماؤں کے لیے قائم کردہ حکومتی بیس کیمپ کے رابطہ افسر گیانندرا شریسٹھ نے بتایا کہ اس جنوبی افریقی باشندے کا نام رائن شین ڈیوی ہے اور اس کی عمر 43 برس ہے۔
ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی کم عمر ترین لڑکی کی کہانی
ماؤنٹ ایورسٹ: بھارتی کوہ پیماؤں کے زندہ بچنے کی امید ختم
ایورسٹ کو سات بار سر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ایک نیپالی
شریسٹھ نے بتایا کہ ڈیوی، جس کے پاس ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا کوئی پرمٹ نہیں تھا، اکیلا ہی اپنے ارادوں کی تکمیل کے لیے ایورسٹ کو جانے والے پہاڑی راستے کے دوسرے بیس کیمپ تک پہنچ گیا تھا۔
یہ کیمپ سطح سمندر سے قریب 6400 میٹر یا 21 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ گیانندرا شریسٹھ کے مطابق یہ غیر ملکی ماؤنٹ ایورسٹ کے دوسرے بیس کیمپ پر پہنچ کر اس لیے آرام کر رہا تھا کہ خود کو اپنے آگے کے سفر کے لیے مسلسل شدید ہوتے جا رہے موسمی حالات کے لیے تیار کر سکے۔
اے ایف پی کے مطابق نیپالی حکام نے اس جنوبی افریقی باشندے کی کوشش کا علم ہونے پر اسے نہ صرف فوری طور پر واپس نیچے اترنے کا حکم دے دیا بلکہ ساتھ ہی اس کا پاسپورٹ ضبط کرتے ہوئے اسے 22 ہزار امریکی ڈالر جرمانے کا فیصلہ بھی سنا دیا۔
نیپال میں زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ بھی کھسک گیا
ایورسٹ کو پہلی بار سر کیے 61 برس ہو گئے
یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ماؤنٹ ایورسٹ کے دوسرے بیس کیمپ تک پہنچنے کے بعد رائن شین ڈیوی نے، جو خود کو ایک فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر قرار دیتا ہے، اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں محض چھ گھنٹوں میں سات ہزار میٹر کی بلندی تک پہنچ گیا تھا۔
نیپال میں کسی بھی غیر ملکی کو ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش سے پہلے اپنے لیے ایک سرکاری پرمٹ حاصل کرنا ہوتا ہے، جس کے لیے قریب 11 ہزار امریکی ڈالر کے برابر فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔ ڈیوی کو اس فیس کا دگنا یعنی 22 ہزار ڈالر جرمانہ اس لیے کیا گیا کہ اس نے اپنے لیے پرمٹ حاصل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی تھی۔
کھٹمنڈو میں نیپالی حکام کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ اس جنوبی افریقی باشندے کے نیپال میں دوبارہ داخلے پر پانچ سال کے لیے اور اس کے نیپال میں کوہ پیمائی کرنے پر آئندہ دس سال کے لیے پابندی لگا دی جائے۔