1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان میں بس حادثہ، 22 افراد ہلاک

8 جون 2022

پاکستان کے شمالی مغربی صوبے بلوچستان میں ایک تیز رفتار بس کے کھائی میں گرنے سے کم از کم بائیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4CQ34
Pakistan Belutschistan Qilla Saifullah Busunfall
تصویر: AFP

یہ حادثہ بدھ کے روز صوبے کے دور افتادہ ضلع قلعہ سیف اللہ میں پیش آیا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر محمد قاسم نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے لاشوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حادثے میں کوئی ایک بھی شخص زندہ نہیں بچا۔ قبل ازیں محمد قاسم نے ہلاکتوں کی تعداد 18 بتائی تھی لیکن بعدازاں انہوں نے کہا کہ بس کے ملبے سے مزید چار لاشیں نکالی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ سے رابطے کیے جا رہے ہیں اور متاثرہ خاندان لاشیں وصول کرنے کے لیے ہسپتال پہنچ رہے ہیں۔

حادثے کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ حادثہ تکنیکی خرابی یا پھر انسانی غلطی کی وجہ سے پیش آیا۔

Pakistan Belutschistan Qilla Saifullah Busunfall
تصویر: AFP

ابتدائی اطلاعات کے مطابق جس وقت یہ حادثہ پیش آیا، اس وقت بس کی رفتار تیز تھی۔ ایک عینی شاید عبدل علی کا نیوز ایجنسی اے پی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بھی موٹر سائیکل کے ذریعے اسی روڈ پر جا رہا تھا، جب اس نے دیکھا کہ ایک چھوٹی وین تیز رفتاری کی وجہ سے کھائی میں جا گری ہے۔

علی کی مطابق قریب واقع دیہات کے لوگوں نے پولیس کو اس حادثے کی اطلاع دی اور پھر جلد ہی امدادی کارکن جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔

قلعہ سیف اللہ کوئٹہ سے تقریباً 200 کلومیٹر  شمال میں واقع ہے۔ پاکستان کے صدر عارف علوی اور دیگر سرکاری حکام نے اس افسوسناک حادثے پر متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس کیا ہے۔

پاکستان میں اس طرح کے جان لیوا سڑک حادثات عام ہیں۔ سٹرکوں کی ناقص تعمیر  اور ٹریفک قوانین کو نظر انداز کرنے کے ساتھ ساتھ خراب حالت والی گاڑیوں جیسے عوامل ایسے حادثات میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان میں سالانہ ہزاروں افراد اس طرح کے روڈ حادثات کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ا ا / ش ر ( روئٹرز، اے پی)