بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے جرمن امداد
25 نومبر 20088 اکتوبر2005 کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد اقوام عالم کی طرف سے زلزلہ متاثرین کی بھرپور امداد کی گئی یہ امداد حکومت پاکستان کے لئے مشکل گھڑی میں کسی نعمت سے کم نہیں تھی۔
گوگزشتہ مہینے 29 اکتوبر کو صوبہ بلوچستان کے علاقے زیارت میں آنے والا زلزلہ کشمیر میں آنے والے زلزلہ کی طرح تباہ کن نہیں تھا پھر بھی حکومت پاکستان ان متاثرین کی وہ امداد نہیں کرسکی، جس کے وہ مستحق تھے جرمن حکومت اورپاکستان میں کام کرنے والے جرمن اداروں نے ہمیشہ مشکل حالات اورکسی بھی انسانی المیہ کی صورت میں متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کی ہے۔
حالیہ زلزلے میں بھی کراچی میں جرمن قونصلیٹ نے دیگر جرمن فلاحی اداروں کی معاونت سے متاثرین زلزلہ کی امداد کامنصوبہ شروع کیا۔ اس منصوبے کے لیے جرمن حکومت نے 3لاکھ 80 ہزار یوروکی رقم امداد کے لے مختص کی ہے۔
جرمن قونصلیٹ کے اعلامیے کے مطابق جرمن فلاحی اداروں کے لیے کام کرنے والے اہلکاربلوچستان سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد صرف ان چیزوں کا بندوبست کیا جائے جن کی متاثرین کو ضرورت ہے۔ جرمن حکومت کی کوشش ہے کہ امدادی ورکرسردی سے بچاؤ کے لیے جن چیزوں کی نشاندہی کریں ان کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ مشکل گھڑی میں جرمن حکومت کی طرف سے نہایت فراغ دلی سے مدد کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یورپی ممالک خاص طورپر جرمنی اورپاکستان کے درمیان ثقافتی، اقتصادی اورسماجی میدان میں تعلقات دن بہ دن مستحکم ہورہے ہیں۔