بم دوران پرواز دھماکے کے لئے تیار کیا گیا تھا: ڈیوڈ کیمرون
31 اکتوبر 2010تاہم کیمرون کے مطابق ایک برطانوی ایئرپورٹ پر ملنے والے اس بم کے بارے میں تحقیقاتی ماہرین ابھی تک یہ بات یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ اسے کب پھٹنا تھا۔ دھماکہ خیز مواد پر مشتمل ایک اور ڈیوائس کا دبئی ایئرپورٹ پر کھوج لگایا گیا تھا۔
ادھر یمنی پولیس نے دھماکہ خیز مواد پر مبنی ان پیکٹوں کو بھیجنے کے الزام میں ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اپنی والدہ کے ساتھ دارالحکومت صنعا میں گرفتار کی جانے والی اس خاتون کا کھوج اس ٹیلی فون نمبر کے ذریعے لگایا گیا، جو اس نے یہ پارسل بُک کراتے وقت کارگو کمپنی کے پاس چھوڑا تھا۔
ایک یمنی سکیورٹی اہلکار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ گرفتار کی جانے والی خاتون میڈیکل کی طالبہ ہے جبکہ اس کے والد پیٹرولیم انجینیئر ہیں۔ تاہم اس خاتون کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔
یمن کے صدر علی عبداللہ صالح کے مطابق امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے یمنی حکام کو وہ تفصیلات فراہم کیں، جن کے ذریعے خاتون کا پتہ لگایا گیا۔ انہوں نے اس موقع پر اس امر کی بھی یقین دہانی کرائی کہ ان کا ملک اپنے حلیفوں کے ساتھ القاعدہ کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ القاعدہ کے خلاف آپریشن کے سلسلے میں یمنی معاملات میں مداخلت کی جائے۔
یمنی حکام نے ملک میں موجود امریکی کارگو کمپنیوں 'یو پی ایس' اور 'فیڈایکس' کے دفاتر بھی بند کردیے ہیں۔ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں ملنے والا دھماکہ خیز مواد بظاہر پرنٹر کاٹریج میں چھپایا گیا تھا، جب کہ یہ دونوں پیکٹ شکاگو میں موجود ایک یہودی سینٹر کے نام روانہ کئے گئے تھے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ہفتے کے روز فون پر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے اس ممکنہ دہشت گردی کے معاملے تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں برطانوی وزیراعظم نے صحافیوں کو بتایا کہ تفتیشی حکام کو یقین ہے کہ ایسٹ مِڈلینڈز ایئرپورٹ پر ملنے والے بم کو دوران پرواز دھماکے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بات یقین سے نہیں کی جاسکتی کہ اس کب پھٹنا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ اس بات کے فوری طور پر کوئی شواہد نہیں ملے کے یہ برطانوی علاقے میں ہوتا، مگر اس بات کو بعید از امکان بھی نہیں قرار دیا جاسکتا۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف توقیر