بنڈس لیگا: مائنز ساتویں میچ میں بھی کامیاب
3 اکتوبر 2010اس سے قبل آج تک صرف کائزٹرزلاؤٹرن اور بائرن میونخ کی ٹیمیں ایسی ہیں، جو اس لیگ میں مسلسل سات میچوں میں کامیابی حاصل کر چکی ہیں۔
ہفتہ کو ہوم گراؤنڈ پر ہوفن ہائم کی ٹیم کے خلاف مسلسل ساتویں کامیابی حاصل کرنے والی مائنز کی ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ مائنز کے کوچ تھوماس ٹوخیل نے میچ کے بعد اپنے انٹرویو میں خوش قسمتی کو اپنی ٹیم کی کامیابی کا راز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ناتجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم ہر میچ میں جیت کے بعد زیادہ پراعتماد ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے لیگ کی دفاعی چیمپیئن بائرن میونخ کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دینے کے بعد مائنز کے کھلاڑیوں کے حوصلوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔
مائنز کا اگلا مقابلہ ہیمبرگ کی ٹیم سے ہے۔ اگر مائنز نے یہ میچ بھی جیت لیا، بنڈس لیگا میں مسلسل آٹھ کامیابیاں حاصل کرنے کا ریکارڈ اس نوجوان ٹیم کو حاصل ہو جائے گا۔ تاہم کوچ ٹوخیل نے کہا کہ وہ ریکارڈ سازی کے بجائے بہتر کارکردگی میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
’میچ کے دوران تو میں نے ریکارڈ کے بارے میں سوچا تک نہیں۔ میرے لئے یہ کوئی اہم بات نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہوفن ہائم کی ٹیم نے سخت مقابلہ کیا تاہم وقفے کے بعد مائنز کی ٹیم نے ہوفن ہائم کے گول پر پے در پے حملے کر کے فتح اپنے نام کر لی۔
ہفتہ کو کھیلے گئے دیگر میچوں میں نیوریمبرگ نے حیرت انگیز طور پر شالکے کو دو ایک سے شکست دے دی۔ مونشن گلاڈباخ اور وولفس برگ کا مقابلہ ایک ایک گول سے برابر رہا جبکہ ہیمبرگ نے کائزٹرزلاؤٹرن کو دو ایک سے ہرا دیا۔ ایک اور میچ میں فرائی برگ نے کولون کے خلاف تین دو سے کامیابی حاصل کی۔ ہفتہ کو کھیلے گئے میچوں کے بعد بنڈس لیگا کے پوائنٹس ٹیبل پر مائنز کی ٹیم اب تک کھیلے گئے اپنے تمام سات میچوں میں کامیابی کے بعد 21 پوائنٹس کے ساتھ لیگ کی ٹاپ ٹیم ہے۔ دوسرے نمبر پر ڈورٹمنڈ کی ٹیم ہے، جس نے اب تک چھ میں سے پانچ میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ہینوور تیرہ پوائنٹس کے ساتھ لیگ میں تیسری پوزیشن پر ہے۔ فرائی برگ کے بارہ پوائنٹس ہیں اور وہ چوتھے نمبر پر ہے جبکہ بائر لیورکوزن اور ہوفن ہائم گیارہ گیارہ پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد گول اوسط کی بنیاد پر بالترتریب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : ندیم گِل