بنڈس لیگا کی گزشتہ دہائی کی بہترین فٹ بال ٹیم: عوامی پسند
ڈوئچے ویلے نے ٹویٹر پر اپنے صارفین سے جرمن فٹ بال لیگ کی گزشتہ ایک دہائی کی بہترین ٹیم پر رائے طلب کی تھی۔ صارفین کی پسندیدہ ترین ٹیمیں بائرن میونخ اور بوروسیا ڈورٹمنڈ رہی ہیں۔ یہ دہائی سن 2010 سے سن 2019 تک کی ہے۔
گول کیپر: مانویل نوئر
چھیاسٹھ فیصد صارفین نے مانویل نوئر کواپنی پسندیدہ ترین ٹیم کا گول کیپر منتخب کیا ہے۔ نوئر نے بائرن میونخ کے لیے گول کیپنگ کرتے ہوئے سات قومی فٹ بال لیگ چیمپیئن شپس اور ایک چیمپیئنز لیگ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ناقدین کے مطابق مانویل نوئر نے فٹ بال میں گول کیپنگ کو ایک نیا اسٹائل دیا ہے۔
رائٹ فل بیک: فلپ لاہم
اکسٹھ فیصد کی آراء کے مطابق فلپ لاہم کو پیچھے کھیلتے ہوئے دائیں جانب فل بیک کی پوزیشن پر کھیلنا چاہیے۔ اس جگہ لاہم کی پرفارمنس غیرمعمولی خیال کی جاتی ہے۔ بائرن میونخ کے سابق کوچ گورڈیولا نے انہیں ایک ذہین فٹ بالر قرار دیا تھا۔ لاہم نے سن 2024 میں یورپی فٹ بال چیمپیئن شپ کی میزبانی جرمنی کو ملنے میں بھی پھرپور کردار ادا کیا تھا۔
سینٹر بیک: ماٹس ہوملز
سڑسٹھ فیصد صارفین کی رائے میں جرمن قومی ٹیم کے فٹ بالر ماٹس ہوملز کو سینٹر بیک پوزیشن پر کھیلنا چاہیے۔ اس جرمن کھلاڑی کو پیچھے اور مڈل میں کھیلنے والے بہترین فٹ بالرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ کھیل کی سمجھ بوجھ پر بھی ہوملز کی تعریف کی جاتی ہے۔ وہ ساتھی کھلاڑیوں کو بال فراہم کرنے اور وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو آگے لے جا کر مخالف ٹیم کے گول پر حملہ کرنے میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔
سینٹر بیک: ژیروم بوایٹنگ
بوایٹنگ جرمنی بنڈس لیگا کی ریکارڈ ساز ٹیم بائرن میونخ کے دفاع کا ایک اہم ستون خیال کیے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق وہ ایک ذہین فٹ بالر ہیں۔ بوایٹنگ کو میچ کے دوران ماٹس ہوملز کا ایک بہترین ساتھی خیال سمجھا جاتا ہے۔ پسندید کلب میں شامل کرنے کے حوالے سے ان کے حق میں بیس فیصد صارفین نے ووٹ ڈالا۔
لیفٹ بیک: ڈاوڈ آلابا
آسٹریا سے تعلق رکھنے والے فٹ بالر ڈاوڈ آلابا کے حق میں ستر فیصد صارفین نے ووٹ دیا اور انہیں بائرن میونخ میں شامل کیا۔ انہوں نے اپنے کھیل کی شروعات مڈ فیلڈر کے طور پر کی تھی لیکن اب انہیں فل بیک کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ستائیس برس کی عمر میں وہ بنڈس لیگا کے 232 میچ کھیل چکے ہیں۔
سینٹر مڈ فیلڈر: باستیان شوائن سٹائیگر
جرمن فٹ بال کلب بائرن میونخ کی ایک اور قوت کا نام باستیان شوائن سٹائیگر سمجھا جاتا تھا۔ وہ سن 2014 کا ورلڈ کپ جیتنے والی جرمن قومی ٹیم کا حصہ بھی تھے۔ انہوں نے ایک طویل عرصہ بائرن میونخ کے ساتھ تعلق رکھا۔ بعد میں انہوں نے برطانوی کلب مانچسٹر یونائیٹڈ اور امریکی کلب شکاگو فائر میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ ان کے حق میں بھی ستر فیصد صارفین نے رائے دی۔
سینٹر مڈ فیلڈر: اِلکے گؤنڈوگان
پندرہ فیصدر صارفین کا خیال ہے کہ بوروسیا ڈورٹمنڈ کو کسی بھی میچ میں مڈ فیلڈر کے طور پر اِلکے گؤنڈوگان کو کھلانا چاہیے۔ وہ ایک تیز رفتار اور پھرتیلے کھلاڑی ہیں۔ سن 2016 سے وہ برطانوی فٹ بال کلب مانچسٹر سٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہیں بہت سی انجریز کا بھی سامنا رہ چکا ہے۔
مڈفیلڈر: مارکو روئیس
صارفین نے ایک ایسی ٹیم سے بھی ایک کھلاڑی کا انتخاب کیا، جس نے کبھی کوئی ٹائٹل نہیں جبتا۔ یہ ٹیم مؤنشن گلاڈ باخ ہے اور کھلاڑی کا نام مارکو روئیس ہے۔ روئیس اس وقت جرمن بنڈس لیگا کے عمدہ کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہیں چھپن فیصد صارفین نے پسند کیا ہے۔ .
رائٹ ونگر: ارین روبن
باسٹھ فیصد صارفین کا خیال ہے کہ بائرن میونخ کی ٹیم کےاسٹرائیکر کھلاڑیوں میں آرین روبن کا نام بہت اہم ہے۔ انہیں ٹیم میں پوزیشن رائٹ ونگر کی ہے۔ روبن کا تعلق ہالینڈ سے ہے۔ ان کی صلاحیتوں میں کھیل کے دوران گیند تک برق رفتاری سے پہنچنا سب سے اہم خیال کی جاتی ہے۔ وہ گزشتہ دس برسوں سے بائرن میونخ سے کھیل رہے ہیں۔
لیفٹ ونگر: فرانک ریبری
فرانسیسی فٹ بالر فرانک ریبری کئی برسوں تک بائرن میونخ سے وابستہ رہے۔ بارہ برس کے بعد جرمن کلب سے اُن کا تعلق ختم ہوا۔ وہ ایک جارحانہ اسٹرائیکر رہے ہیں۔ انہیں ٹویٹر کے پچیس فیصد صارفین نے لیفٹ ونگر کے طور پر پسند کیا ہے۔ وہ آج کل ایک اطالوی کلب سے وابستہ ہیں۔
مرکزی اسٹرائیکر: رابرٹ لیوانڈووسکی
ڈوئچے ویلے کے صارفین کی آراء پر مبنی گزشتہ دہائی کے پسندیدہ فٹ بال کلب کے کسی ایک کھلاڑی کے طور پر سب سے زیاہ یعنی بیاسی فیصد صارفین نے پولینڈ سے تعلق رکھنے والے رابرٹ لیوانڈووسکی کو بطور اسٹرائیکر پسند کیا ہے۔ انہیں ایک ذہین فٹ بالر کہا جاتا ہے۔ انہوں نے جرمن بنڈس لیگا کے 305 میچوں میں 220 گول کیے ہیں۔ سن 2015 میں انہوں نے نو منٹوں میں پانچ گول کرنے کا ایک ریکارڈ قائم کیا تھا۔
پسندیدہ ٹیم کے کوچ: یرگن کلوپ
کلوپ کو ایک انتہائی باصلاحیتوں کا حامل کوچ قرار دیا جاتا ہے۔ ان کی صلاحیتوں کا اعتراف یورپ اور دنیا کے کئی ممالک میں کیا جاتا ہے۔ وہ یورپی کلبوں میں ژوپ ہینیکیس اور پیپ گوارڈیولا کی طرح باکمال کوچ کی شہرت رکھتے ہیں۔ اپنی پسندیدہ ٹیم کا کوچ بنانے کے لیے باسٹھ فیصد صارفین نے اُن کے حق میں رائے دی۔