1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلور اجلاس میں بھارت، چین اور روس اہم امور پر متفق

27 اکتوبر 2009

کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے بھارتی مرکز بنگلور میں روس، چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ نے ایک اجلاس میں کہا کہ عالمی طاقتوں کو ابھی کچھ اور وقت کے لئے افغانستان میں رہنے کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/KH3e
بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا میڈیا کی طرف اشارہ کرتے ہوئےتصویر: AP

اس اجلاس میں دہشت گردی اور اقتصادی بحران سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ماسکو حکومت چاہتی ہے کہ بحران زدہ افغانستان میں استحکام کے لئے روس، بھارت اور چین کا اور زیادہ کردار ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار ان تینوں ملکو ں کے وزرائے خارجہ نے بھارتی شہر بنگلور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ یہ اجلاس ان تینوں ریاستوں کا وزرائے خارجہ کی سطح کا نواں سالانہ اجلاس تھا۔

بدھ کے روز ہونے والے اس اجلاس میں بھارتی، چینی اور روسی وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ تینوں ریاستیں دہشت گردی، اقتصادی بحران اور دیگر بین الا قوامی چیلنجوں کا مشترکہ طور پر مقا بلہ کریں گی۔

Russland EU Georgien Außenminister Sergej Lawrow in Moskau
روسی وزیر خارجہ سیر گئی لاوٴروف نے کہا کہ افغانستان میں استحکام کے لئے بھارت، چین اور روسں کا مزید کردار ہونا چاہیےتصویر: AP

ماہرین موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور سیاسی صورتحال میں اس کانفرنس کو بہت اہمیت کی حامل قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اہنی مخصوص جغرافیائی حیثیت کے باعث یہ تینوں ملک اپنی اپنی جگہ کئی معاملات میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بھارت، روس اور چین کا دہشت گردی سمیت مختلف معاملات پر یکساں پالیسی اختیار کرنے کی کوشش کرنا بھی بڑا معنی خیز سمجھا جا رہا ہے۔ اس امر کی عکاسی بنگلور منعقدہ اجلاس کے اختتام پر اختیار کیا جانے والا وہ مشترکہ موقف بھی کرتا ہے، جس میں ان تینوں ملکوں کی طرف سے یہ کہا گیا:"ہم نے جن موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ان میں دہشت گردی اور انسانوں کی سمگلنگ کے خلاف جنگ، ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو اور اقوام متحدہ میں جامع تنظیمی اصلاحات جیسے امور شامل تھے۔"

بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنا کے بقول اس اجلاس میں سبھی امور پر ایک جامع سہ فریقی پالیسی اپنانے پر غور کیا گیا۔ چینی وزیر خارجہ ینگ جئےچی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر مسلسل اہمیت اختیار کرتی جارہی ان تینوں طاقتوں کا اہم امور پر متفقہ رائے کا حامل ہونا بہت حوصلہ افزا بات ہے۔

ASEAN Gipfel in Thailand beginnt Flash-Galerie
ابھی حال ہی میں تھائی لینڈ میں جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم آسیان کا سربراہی اجلاس منعقد ہواتصویر: picture-alliance/ dpa

بنگلور میں وزرائے خارجہ کی سطح کے اس اجلاس کو اگر گزشتہ دنوں کے دوران نظر آنے والی پیش رفت کے تناظر میں دیکھا جائے تو بنگلور اجلاس کا انعقاد حال ہی میں تھائی لینڈ میں ہونے والے آسیان کے سربراہی اجلاس کے فوری بعد ہونے والی ایک بڑی ملاقات کے طور پر بھی بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ آسیان اجلاس کے موقع پر بھارتی اور چینی وزرائے اعظم کے مابین بھی ملاقات ہوئی تھی۔ اسی طرح گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا دورہء روس کے دوران اپنے روسی ہم منصب سیر گئی لاوٴروف سے بھی ملے تھے۔

بعض سیاسی ماہرین کے بقول نئی دہلی، بیجنگ اور ماسکو کے اعلیٰ نمائندوں کی مشترکہ ملاقاتوں کا یہ عمل خوش آئند ہے، جو بالخصوص چین بھارت تعلقات پر بھی بہت خوشگوار اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔

رپورٹ: عبدالرؤف انجم

ادارت: گوہر نذیر گیلانی