بنگلہ دیش: روہنگیا باشندے سے پانچ ملین ڈالر کی منشیات برآمد
28 اکتوبر 2019ڈھاکا سے پیر اٹھائیس اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کئی ملین ڈالر مالیت کی ان منشیات کو اتوار ستائیس اکتوبر کو اس وقت قبضے میں لے لیا گیا جب حکام کو یہ اطلاع ملی تھی کہ میانمار کے ساتھ سرحد سے ملحقہ کوکس بازار کے بنگلہ دیشی علاقے کے ایک ساحل پر میانمار سے ایک ایسا ٹرالر پہنچنے والا تھا، جس پر یہ منشیات لدی ہوئی تھیں۔
اس اطلاع پر مارے جانے والے چھاپے کے دوران پولیس کے ایک خصوصی دستے نے اس ٹرالر پر بوریوں کی صورت میں لدی ہوئی تقریباﹰ آٹھ لاکھ نشہ آور گولیاں اپنے قبضے میں لے لیں اور اس دوران ایک روہنگیا باشندے کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس چھاپے کے دوران اس مبینہ اسمگلر کے متعدد دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
بنگلہ دیش کے ہمسایہ ملک میانمار میں راکھین کی ریاست سے اگست 2017ء میں تقریباﹰ ساڑھے سات لاکھ روہنگیا مسلم اقلیتی باشندے راکھین میں سرکاری دستوں کے کریک ڈاؤن سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے سرحد پار کر کے بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہو گئے تھے۔
ان مہاجرین کو زیادہ تر کوکس بازار ہی میں عبوری طور پر ایسے علاقوں میں رکھا گیا ہے، جنہیں اب دنیا کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ کہا جاتا ہے اور اس کیمپ میں منشیات کی غیر قانونی تجارت بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔
پولیس کے مطابق حکام نے آٹھ لاکھ کے قریب جو نشہ آور گولیاں اپنے قبضے میں لے لیں، وہ ایسی 'مَیتھ ایمفیٹامین‘ گولیاں تھیں، جو عرف عام میں 'یابا‘ کہلاتی ہیں اور جن کا تقریباﹰ 170 ملین کی آبادی والے ملک بنگلہ دیش کے نوجوان باشندوں میں استعمال بہت عام ہو چکا ہے۔
بنگلہ دیش میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ملک میں منشیات کی تجارت اور منشیات کے اسمگلروں کے خلاف جو کریک ڈاؤن گزشتہ برس شروع کیا تھا، اس دوران اب تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں منشیات کے 500 سے زائد تاجر مارے جا چکے ہیں، جن میں سے کم از کم 25 روہنگیا باشندے تھے۔
م م / ش ح (اے ایف پی)