بيت الخلاء کا انقلاب: يہ کيا ہے؟
29 مئی 2017چين ميں عوامی مقامات پر بيت الخلاء کی سہولت کا مسئلہ ختم ہونے والا ہے۔ تازہ پيش رفت ميں حکام نے پچاس ہزار نئے ٹوائلٹس قائم کر ديے ہيں اور رواں سال کے اواخر تک يہ تعداد اکہتر ہزار تک پہنچ جائے گی۔ سن 2015 ميں بيت الخلاء کی دستيابی کے حوالے سے اس سال کے ليے جو ہدف مقرر کيا گيا تھا، يہ تعداد اس سے کہيں زيادہ ہے۔
چين ميں يہ تاثر عام ہے کہ عوامی مقامات پر قائم ٹوائلٹس انتہائی ناقص معيار کے ہوتے ہيں۔ ان ميں اکثر سے بدبو آتی ہے اور صفائی ستھرائی کے انتظامات بھی نہ ہونے کے برابر ہيں۔ اس نئی سرکاری مہم ميں بالخصوص ان مقامات پر توجہ مرکوز رکھی گئی ہے، جہاں سياح موجود ہوتے ہیں۔ کئی بدحال اور بغير چھت والے ٹوائلٹس کی جگہ اب نئے چمک دار بيت الخلاء ديکھے جا سکتے ہيں۔ ان کی صفائی وغيرہ کے ليے بھی اضافی عملہ رکھا گيا ہے۔
چينی نيشنل ٹورزم ايڈمنسٹريشن نے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ايک رپورٹ ميں يہ انکشاف کيا تھا کہ اس ضمن ميں ان کے مقرر کردہ ہدف کا تيرانوے فيصد مکمل کيا جا چکا ہے۔ رپورٹ ميں مزيد بتايا گيا ہے کہ سياحتی مقامات پر نامناسب سہوليات کی فراہمی اور بد حال ٹوائلٹس کے سبب سياح اکثر شکايات کرتے آئے ہيں۔ ليکن تازہ پيش رفت کے بعد اب اسی فيصد لوگ ان سہوليات سے مطمئن ہيں۔ سن 2015 ميں مطمئن افراد کا تناسب ستر فيصد تھا۔