بھارت: اسپین کے تعاون سے فوجی طیارہ سازی کے پلانٹ کا افتتاح
28 اکتوبر 2024بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز نے آج بروز پیر بھارت کے پہلے نجی ملٹری ایئر کرافٹ پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس پیشرفت سے نئی دہلی کی دفاعی اور ایرو اسپیس صنعتوں میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے عزائم کو تقویت ملے گی۔
بھارت کے دورے پر موجود سانچیز کا ملک میں استقبال ریاست گجرات کے شہر وڈودرا میں ایک روڈ شو کے ساتھ کیا گیا، جہاں سینکڑوں لوگوں نے ان کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا اور بینرز لہرائے۔ اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے ٹاٹا ایئرکرافٹ کمپلیکس کا افتتاح کیا، جو ایئربس اسپین کے ساتھ مل کر ایئربس C-295 ٹرانسپورٹ فوجی طیارے تیار کرے گا اور انہیں بھارتی فضائیہ کے حوالے کیا جائے گا۔
سانچیز نے کہا کہ یہ منصوبہ مودی کے ''ہندوستان کو ایک صنعتی پاور ہاؤس اور سرمایہ کاری اور کاروباری تعاون کے لیے ایک مقناطیس میں تبدیل کرنے‘‘ کے وژن کی فتح ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''ایئر بس اور ٹاٹا کے درمیان یہ شراکت داری بھارتی ایرو اسپیس انڈسٹری کی ترقی میں معاون ثابت ہوگی اور دیگر یورپی کمپنیوں کی آمد کے لیے نئے دروازے کھولے گی۔‘‘
ٹاٹا گروپ کے چیئرمین نتراجن چندر شیکرن نے اس پلانٹ کے افتتاح کو ملکی دفاعی شعبے کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیا اور اس کا سہرا صنعت کار اور سابق چیئرمین آنجہانی رتن ٹاٹا کو دیا، جن کا اس ماہ کے اوائل میں انتقال ہو گیا تھا۔ رتن ٹاٹا نے یہ خیال ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل پیش کیا تھا۔
2021 میں دستخط کیے گئے 2.5 بلین ڈالر کے معاہدے کے تحت، ایئربس پہلے 16 طیاروں کو اسپین کے سیویل میں اپنی آخری اسمبلی لائن سے فراہم کرے گی، ان میں سے چھ اب تک ہندوستانی فضائیہ کو فراہم کیے جا چکے ہیں۔
ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ وڈودرا پلانٹ میں 40 ہوائی جہاز تیار کرے گا، جس سے پہلا C-295 تیار کرنے کی امید ہے۔ یہ طیارہ 2026 میں بھارت میں تیار ہو گا۔ یہ طیارہ 71 فوجیوں یا 50 چھاتہ برداروں کو لے جا سکتا ہے اور اسے دور دراز مقامات تک طبی انخلاء اور آفات سے نمٹنے اور سمندری گشت کے فرائض میں مدد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے مودی نے بھارت کو انفراسٹرکچر، فارماسیوٹیکل اور دفاع سمیت مختلف شعبوں کے لیے ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب میں تبدیل کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ فوجی سازوسامان کو جدید بنانے اور اپ گریڈ کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے نجی دفاعی مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل یہ شعبہ مکمل طور پر حکومت کے زیر انتظام تنظیموں کے زیر قبضہ تھا۔ اب دیگر کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے ضوابط میں نرمی کی گئی ہے۔
اٹھارہ سالوں میں پہلا دورہ
سانچیز کا یہ دورہ 18 سالوں میں کسی ہسپانوی رہنما کا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔ مودی اور سانچیز اس سے قبل 2018 اور 2021 میں عالمی سربراہی اجلاسوں کے موقع پر مل چکے ہیں۔ دو روزہ دورے کے دوران، سانچیز مودی کے ساتھ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کا جائزہ لینے کے لیے بات چیت کریں گے اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے بھی بات کریں گے۔
سانچیز منگل کے روز بھارت کے مالیاتی دارالحکومت اور بالی ووڈ کا گھر سمجھے جانے والے شہر ممبئی جائیں گے، جہاں وہ تجارت اور صنعت کے رہنماؤں سے بات چیت کریں گے اور بھارتی اور ہسپانوی انٹرٹینمنٹ انڈسٹریز کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی کوشش میں فلم اسٹوڈیوز کا بھی دورہ کریں گے۔
اسپین اور بھارت کے مابین باہمی تجارت 2023 تک تقریباً 10 بلین ڈالر تھی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، 200 سے زائد ہسپانوی کمپنیاں نئی دہلی میں فعال طور پر کام کرتی ہیں اور اسپین میں تقریباً 80 بھارتی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔
نئی دہلی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق توقع ہے کہ دونوں رہنما تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی اور دفاع جیسے مختلف شعبوں میں تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
ش ر ⁄ ر ب ( اے پی)