1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: جموں وکشمیر میں کیپٹن سمیت پانچ سکیورٹی اہلکار ہلاک

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
16 جولائی 2024

بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں ایک افسر سمیت چار بھارتی فوجی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ راہول گاندھی نے کشمیر سے متعلق مودی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4iLvQ
بھارتی فوجی کٹھوعہ میں
سرحدی علاقے پونچھ اور راجوری میں شروع ہونے والے عسکریت پسندوں کے یہ حملے اب جموں تک پھیل چکے ہیں، جو حکام کے مطابق چند سال پہلے تک شدت پسندی سے پوری طرح پاک تھاتصویر: REUTERS

بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں پیر کے روز عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کے چار جوان جبکہ ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔

کشمیر: عسکریت پسندوں کے حملے میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک

حکام کے مطابق گزشتہ رات کو عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص اطلاع کی بنیاد پر بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے ڈوڈا کے ڈیسا علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دو فوجی کارروائیوں میں چھ مشتبہ عسکریت پسند اور دو فوجی ہلاک

فوج نے پیر کی رات کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا، ''شدت پسندوں کے ساتھ رابطہ رات 9 بجے کے قریب قائم ہوا، جس میں بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔''

مقید کشمیری رہنما انجینئر رشید نے رکن پارلیمان کا حلف اٹھایا

حکام کے مطابق اس حملے میں ایک میجر سمیت پانچ فوجی شدید طور پر زخمی ہوئے، جن میں ایک افسر سمیت چار ہلاک ہو گئے۔

'وادی کشمیر نے بھارت دشمنوں کو مناسب جواب دے دیا'، بھارتی صدر

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے، تاہم کسی بھی عسکریت پسند کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

پاکستان نے بھارت کی نئی حکومت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا

عسکریت پسندوں کے ایک گروپ 'کشمیر ٹائیگرز' نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس نے کہا کہ جھڑپ اور گولی باری اس وقت شروع ہوئی جب سکیورٹی فورسز نے ''مجاہدین'' کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔

جموں کشمیر میں فورسز ہائی الرٹ پر

کشمیر ٹائیگرز' وہی گروپ ہے جس نے چند روز قبل نو جولائی کو کٹھوعہ میں ایک فوجی قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں بھی سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے کے بعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کے درمیان پر فون پر بات چیت ہوئی، جس میں فوجی سربراہ نے وزیر دفاع کو ڈوڈہ کی زمینی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جموں خطے میں کئی مقامات پر عسکریت پسندوں کے حملوں کے بعد جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں۔

کشمیر میں بھارتی فوجی
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے 32 مہینوں کے دوران جموں خطے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم  اب تک 48 فوجی مارے جا چکے ہیںتصویر: Faisal Bashir/SOPA Images via ZUMA Press Wire/picture alliance

عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ

گزشتہ ہفتے جموں کے کٹھوعہ ضلع میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں بھی پانچ فوجیوں کے مارے جانے کے بعد جموں خطے میں یہ دوسرا بڑا تصادم ہے۔ گزشتہ تصادم میں پانچ فوجی زخمی بھی ہوئے تھے۔

حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے عسکریت پسندوں نے فوج کے ٹرکوں کو نشانہ بنایا تھا۔

پاکستانی وفد بھارتی جموں و کشمیر کا دورہ کیوں کر رہا ہے؟

سرحدی علاقے پونچھ اور راجوری میں شروع ہونے والے عسکریت پسندوں کے یہ حملے اب جموں تک پھیل چکے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ خطہ چند سال پہلے تک شدت پسندی سے پوری طرح پاک تھا۔

وزیراعظم مودی بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دور ے پر

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے 32 مہینوں کے دوران جموں خطے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم  اب تک 48 فوجی مارے جا چکے ہیں۔

کانگریس کی مودی حکومت پر تنقید

بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے سرکردہ رہنما راہول گاندھی نے جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں مارے گئے چار فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کشمیر سے متعلق مودی حکومت کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کی۔

جموں میں ہندو یاتریوں پر حملہ درجنوں ہلاک و زخمی

راہول گاندھی نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر ایسے حملوں کی بڑھتی تعداد ''انتہائی افسوسناک اور تشویشناک'' ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر کی خراب حالت کے لیے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ وہاں کے فوجی بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ ''یہ مسلسل دہشت گردانہ حملے جموں و کشمیر کی خستہ حالی کو ظاہر کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمارے فوجی اور ان کے اہل خانہ بھگت رہے ہیں۔''

ان کا مزید کہا تھا، ''ہر محب وطن بھارتی کا مطالبہ ہے کہ حکومت سکیورٹی میں بار بار ہونے والی کمزوریوں کی پوری ذمہ داری قبول کرے اور ملک کے فوجیوں کے مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔''

ہماری ضمانت پاکستان اور بھارت کے امن پر مبنی ہے، یوسف تاریگامی