بھارت: ’سب سے تیز رفتار شرح نمو والی بڑی معیشت‘
26 فروری 2016بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی جمعہ 26 فروری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اکنامک سروے آف انڈیا نے شرح نمو سے متعلق اپنے ان اعداد و شمار کی بنیاد ان متعدد اور بہت متنوع اقتصادی عوامل کو بنایا ہے، جو کسی بھی معیشت کی ترقی میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ سالانہ اقتصادی سروے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے تیار کردہ اس نئے قومی بجٹ کی بنیاد بھی ہے، جو پروگرام کے مطابق ملکی وزارت خزانہ کی طرف سے آئندہ پیر یکم مارچ کے روز قومی پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
سالانہ سروے کے مطابق اندازہ ہے کہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے سال 2016 کے دوران بھارت ممکنہ طور پر وہ ملک ثابت ہو گا، جس کی معیشت سب سے زیادہ تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔ سروے کے مطابق مالی سال دو ہزار سولہ، سترہ کے دوران بھارتی معیشت میں ترقی کی متوقع شرح 7.6 فیصد کے قریب رہے گی۔
بھارت میں مالی سال یکم اپریل کو شروع ہو کر 31 مارچ کو ختم ہوتا ہے۔ قومی اقتصادی سروے کے مطابق ملکی معیشت جس متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اس کے بڑے اسباب ریگولیٹری اصلاحات، اقتصادی کھلے پن کی پالیسی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت اور توانائی کے شعبے میں متعارف کرائی جانے والی وہ اصلاحات ہیں، جو اقتصادی بہتری کے عمل میں بہت معاون ثابت ہوئی ہیں۔
ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ نئی دہلی میں ملکی وزارت خزانہ نے طویل المدتی بنیادوں پر ملکی معیشت میں ترقی کے حقیقی امکانات کی 8 سے لے کر 10 فیصد تک سالانہ شرح کی امید ظاہر کی ہے۔