1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، نواز شریف

عاطف بلوچ23 اکتوبر 2013

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ قیام امن کے لیے اضافی کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کشمیر کے ساتھ ساتھ تمام تر دیگر مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1A4hr
تصویر: Reuters

امریکا کا دورہ کر رہے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے واشنگٹن میں امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے توقعات سے زیادہ کوششیں کریں گے۔ نواز شریف اپنے چار روزہ دورہ ء امریکا کے آخری دن بروز بدھ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کر رہے ہیں۔

منگل کی شب امریکی تھنک ٹینک میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کشمیر کے متنازعہ سرحدی علاقوں میں تشدد کے حالیہ واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کے رونما ہونے سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو بہتر بناتے ہوئے خطے میں استحکام پیدا کرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔

Obama zum Haushaltskompromiss
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: Getty Images

نواز شریف کا کہنا تھا: ’’اگر ہم اکٹھے بیٹھ کر سنجیدگی سے ان مسائل پر مذاکرات کریں تو میرا خیال ہے کہ ہمیں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہو گا۔‘‘ نواز شریف کے بقول اگرچہ کشیمر کا معاملہ پیچیدہ ہے تاہم اس کا حل بھی ممکن ہے، ’’یقینی طور پر کشمیر ایک انتہائی مشکل موضوع ہے اور اس مسئلے کو حل کرنا بھی آسان نہیں ہے تاہم میرا خیال ہے کہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل بھی تلاش کیا جا سکتا ہے۔‘‘

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے اور اس کے لیے ہر ممکن کوشش کے لیے تیار ہے۔ مئی میں تیسری مرتبہ وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان ہونے والے اس سیاستدان نے مزید کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت اسلحے کے حصول کی نا ختم ہونے والی دوڑ میں اپنے قیمتی وسائل ضائع نہ کرتے تو یہ نہ صرف تنازعات کو نظر انداز کر سکتے تھے بلکہ مستحکم اور خوشحال قوموں کے طور پر بھی ابھر سکتے تھے۔

نواز شریف نے اپنے خطاب میں پاکستان میں ڈرون حملوں پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ یہ پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات میں خرابی کا ایک بڑا سبب ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واشنگٹن حکومت ایسے حملوں کو فوری طور پر روک دے۔ مبصرین کے بقول بدھ کو امریکی صدر کے ساتھ اپنی ملاقات میں نواز شریف اس موضوع پر خاص توجہ مرکوز کریں گے۔