بھارت: مندر میں بھگدڑ سے 145ہلاک، سانحے کی تحقیقات کا حکم
3 اگست 2008پولیس کے اعلیٰ افسران کے مطابق یہ سانحہ مندر تک پہنچنے کے لئے بنائی گئی لوہے کی ریلنگ ٹوٹ جانے سے پیش آیا ہے۔ ہماچل پردیش کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلجیت سنگھ منہاس نے خبر رساں ادارے روئیٹرز کو فون پر بتایا کہ مندر میں اتوار کے روز پیش آنے والے اس سانحے میں کم از کم ایک سو پینتالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
دریں اثناء ریاست ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پریم کمار دھمل نے نینا دیوی مندر سانحے میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
بھارت کے مختلف علاقوں سے ہزاروں ہندو زائرین دارالحکومت نئی دہلی سے تین سو بیس کلومیٹر پر واقع نینا دیوی مندر میں درگا ماتا کے درشن کے لئے آتے ہیں۔ نینا دیوی مندر بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع بلاسپور میں ایک اونچی پہاڑی پر واقع ہے۔
پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ انہوں نے ہسپتال میں اب تک کم از کم ایک سو تئیس نعشوں کو گن لیا ہے جن میں کم از چالیس بچوں اور پینتالیس عورتوں کی لاشیں شامل ہیں۔ پولیس نے 145 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا۔
اعلیٰ حکام کے مطابق مندر میں زیارت کے لئے آئے زائرین پسیوں کے گرنے کی افواہ کے بعد گھبرہٹ میں بھاگنے لگے۔ ریاست کے پرنسپل سیکرٹری، پی سی کپور نے بتایا کہ گھبراہٹ کے نتیجے میں مچی بھگدڑ سے یہ افسوسناک سانحہ پیش آیا۔
متاثرین میں سے اکثریت ہماچل پردیش کی ہمسیایہ ریاست پنجاب سے آنے والے زائرین کی بتائی جاتی ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سانحے کے وقت مندر کے باہر کم از کم پچاس ہزار زائرین موجود تھے۔