بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 54 افراد ہلاک
22 جون 2024بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایک حکومتی اہلکار نے بتایا کہ تامل ناڈو میں غیر قانونی طور پر اور نجی سطح پر تیار کی گئی زہریلی شراب پینے سے بیسیوں افراد کے بیمار پڑ جانے کا یہ واقعہ گزشتہ بدھ کے روز سامنے آیا۔
بہار، شراب پر پابندی کے باوجود زہریلی شراب پینے سے متعدد ہلاکتیں
تب ریاستی دارالحکومت چنئی سے تقریباﹰ 250 کلومیٹر (150 میل) دور ضلع کلاکوریچی میں میتھینول والی زہریلی شراب پینے سے 200 سے زائد افراد شدید بیمار ہو گئے تھے۔
ان کی اکثریت کو پیٹ میں درد، بار بار قے آنے اور اسہال کی شکایات کا سامنا تھا اور ان افراد کا فوری طور پر علاج شروع کر دیا گیا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے ریاستی اداروں کے اہلکار اس واقعے کی چھان بین کر رہے ہیں اور اب تک سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ضلع کلاکوریچی کے ایک اعلیٰ اہلکار ایم ایس پرسانتھ نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ متعلقہ ضلع میں غیر قانونی طور پر شراب کشید کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اب تک زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 54 ہو چکی ہے جبکہ 100 سے زائد مریضوں کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
بھارت میں زہریلی شراب پینے سے انسانی ہلاکتیں نئی بات نہیں
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک بھارت اور خاص طور پر اس کے غریب سماجی طبقات میں غیر قانونی طور پر کشید کردہ زہریلی شراب پینے سے انسانی ہلاکتوں کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہیں۔
بھارت میں زہریلی شراب پینے سے ایک سو سے زائد افراد ہلاک
شراب نوشی کرنے والے زیادہ تر شہری نشے کے لیے مہنگی اور معیاری شراب خریدنے کی سکت نہیں رکھتے اور اسی لیے وہ ایسی غیر معیاری، سستی اور غیر قانونی شراب خریدنے اور پینے کا فیصلہ کرتے ہیں، جو بہت سے واقعات میں ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
پاکستان میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم چوبیس افراد ہلاک
چنئی میں تامل ناڈو کی ریاستی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے عناصر کی شناخت اور گرفتاری کے لیے اقدامات کر رہی ہے، جو ایسی زہریلی شراب تیار یا فروخت تیار کرتے ہیں، جس میں صنعتی شعبے میں استعمال ہونے والا زہریلا مادہ میتھینول شامل ہوتا ہے۔
ایسی زہریلی شراب پینے سے بھارت میں ہر سال بہت سے شہری اپنی بینائی سے محروم بھی ہو جاتے ہیں۔
م م / ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)