بھارت میں عام شہریوں کا اوسط قد چھوٹا ہوتا جا رہا ہے
29 ستمبر 2021دہلی کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سینٹر آف سوشل میڈیسن اینڈ کمیونٹی ہیلتھ نے حکومت کی جانب سے ہر سال کرائے جانے والے 'نیشنل فیملی اینڈ ہیلتھ سروے‘ کے اعداد وشمار کو بنیاد بنا کر ایک تحقیق مکمل کی ہے۔'سن 1998 سے 2015 کے درمیان بھارت میں بالغوں کے قد کے رجحانات‘ کے عنوان سے اس تحقیقاتی رپورٹ کے نتائج دلچسپ کے ساتھ ساتھ تشویش ناک بھی ہیں۔
اس تحقیق میں 15 سے 25 برس اور 26 سے 50 برس کی درمیانی عمر کے مرد اور خواتین کے اوسط قد اور ان کے سماجی اور اقتصادی پس منظر کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 1998-99کے مقابلے میں سن 2005-06 سے سن 2015-16 کے درمیان بھارت میں بالغ مردوں اور عورتوں کے قد میں واضح کمی دیکھی گئی۔ قد میں سب سے زیادہ کمی غریب طبقات اور قبائلی خواتین میں نوٹ کی گئی۔
بھارت میں عورتوں کا اوسط قد پانچ فٹ ایک انچ اور مردوں کا اوسط قد پانچ فٹ چار انچ ہوتا ہے۔ حالانکہ بعض محققین اس پر متفق نہیں ہیں۔ تحقیقات کے مطابق مذکورہ مدت کے دوران عورتوں کے قد میں اوسطاً تقریباً 0.42 سینٹی میٹر اور مردوں کے قد میں 1.10 سینٹی میٹر کی نمایاں کمی آئی ہے۔
عالمی رجحان کے برخلاف
بھارتی شہریوں کے اوسط قد میں کمی عالمی رجحان کے برخلاف ہے۔ ریسرچ میں شامل محققین نے لکھا ہے،”دنیا بھر میں اوسط قد میں اضافے کے پس منظر میں بھارت میں بالغوں کے اوسط قد میں کمی ایک تشویش ناک بات ہے اور اس کے اسباب کا فوراً پتہ لگانے کی ضرورت ہے۔ اور ساتھ ہی بھارتی آبادی کے مختلف جینیٹک گروپ کے قد کے مختلف معیارات کے حوالے سے دیے جانے والے دلائل پر مزید غور و خوض کیا جانا چاہیے۔"
جرمنی میں بہت چھوٹے قد کے باعث معذوری کے شکار افراد کی صورت حال
محققین کا کہنا ہے کہ مختلف اسباب بالغ مردوں اور عورتوں کے جسمانی لمبائی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ گوکہ جینیٹک عناصر کسی شخص کے قد کے بڑھنے میں 60 تا 80 فیصد کردار ادا کرتے ہیں تاہم ماحولیاتی اور سماجی عناصر کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ تشویش ناک امر یہ ہے کہ بھارت میں لوگوں کے اوسط قد میں کمی کا سبب غیر جنیٹیک عناصر بھی ہیں۔ ان میں لائف اسٹائل، غذائیت، سماجی اور اقتصادی اسباب وغیرہ شامل ہیں۔
قد سے سماجی حیثیت کا تعین
تحقیق میں یوں تو پتہ چلا ہے کہ بھارت میں صرف غریب اور پسماندہ طبقات کی خواتین کے قد میں کمی آئی ہے جب کہ امیر طبقات کی خواتین کے اوسط قد میں اضافہ ہوا ہے۔ لیکن دوسری طرف مردوں کے معاملے میں امیر و غریب، پسماندہ اور ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ شہری اور قبائلی ہر طبقے کے مردوں کے اوسط قد میں کمی آئی ہے۔
بھارت میں طویل قامت شخص کو عام طور پر زیادہ پرکشش سمجھا جاتا ہے اور والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے لمبے قد والے ہوں۔
صورت حال پر توجہ دینے کی ضرورت
ماہرین کا خیال ہے کہ کسی سماج میں رہنے والے لوگوں کے قد میں اضافہ یا کمی میں متعدد عناصر کار فرما ہوتے ہیں اور اس سلسلے میں کسی ایک تحقیق کی بنیاد پر حتمی نتیجہ اخذ کرنا مناسب نہیں ہو گا۔
بھارت: 21 سالہ طالبہ ملکی تاریخ کی کم عمر ترین میئر بن گئیں
ماہرین کا تاہم کہنا ہے کہ جے این یو کی تحقیقات میں جو نتائج سامنے آئے ہیں انہیں قطعی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس حوالے سے مزید تحقیقات کے ذریعے کسی ٹھوس نتیجے تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اس سے پہلے آبادی کے ہر طبقے کو مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے علاوہ معیار زندگی کو بہتر بنانے والی بنیادی سماجی اور ماحولیاتی سہولیات فراہم کرنے پر توجہ دینا زیادہ اہم ہے۔