بھارت میں نوجوان اسرائیلی خاتون کا گینگ ریپ
25 جولائی 2016پیر پچیس جولائی کے روز بھارتی شہر شملہ سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں اعلیٰ پولیس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس 25 سالہ اسرائیلی خاتون کے خلاف اس جرم کا ارتکاب اتوار چوبیس جولائی کو علی الصبح کیا گیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ پدم چند کے بقول اس خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہمالیہ کے تعطیالتی قصبے منالی سے ایک دوسرے قریبی شہر جانا چاہتی تھی، جہاں کے لیے اس کے ساتھ اسرائیلی سیاح پہلے ہی رخصت ہو چکے تھے۔ اس خاتون نے ایک ٹیکسی سمجھ کر ایک گاڑی کو روکا، جس پر اس میں سوار افراد نے اسے گاڑی میں بٹھا لیا۔
سینیئر پولیس افسر پدم چند کے مطابق اس اسرائیلی خاتون سیاح کے بقول جس گاڑی کو وہ ٹیکسی سمجھی تھی، اس میں چھ افراد سوار تھے، جن میں سے دو مردوں نے حملہ کرتے ہوئے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس مبینہ گینگ ریپ کے بعد یہ مجرمان اور ان کے ساتھی اس غیر ملکی خاتون کو ایک سڑک کے کنارے اتار کر فرار ہو گئے۔
اے ایف پی نے بتایا ہے کہ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے بھارتی اور غیر ملکی سیاحوں میں بہت مقبول ہمالیہ کے اس قصبے کی گلیوں پر لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لینا شروع کر دیا تھا تاکہ ملزمان کی شناخت کی جا سکے۔ پولیس ایس پی پدم چند کے مطابق اس اسرائیلی شہری کے ریپ کی اطلاع نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کو بھی کی جا چکی ہے۔
حکام کے بقول یہ غیر ملکی سیاح، جس کے خلاف اس جنسی جرم کا ارتکاب صبح تین بجے کیا گیا، ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے اور اسے ایک قریبی بڑے ہسپتال میں منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اسی دوران ملکی دارالحکومت نئی دہلی سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پیر کی دوپہر تک پولیس کے تفتیشی ماہرین مبینہ طور پر اس جرم کے مرتکب دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے چکے تھے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی خاتون اور اس کے ساتھی سیاح منالی سے لداخ کے علاقے کی طرف جانا چاہتے تھے۔ پولیس نے بتایا، ’’ہم نے وہ کار بھی اپنے قبضے میں لے لی ہے، جس میں ملزمان سوار تھے۔ جن دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، وہ مبینہ طور پر وہی ہیں، جنہوں نے اس اسرائیلی شہری کو ریپ کیا۔ ان میں مرکزی مشتبہ ملزم بھی شامل ہے۔‘‘