1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: 'نفرت جیت گئی، آرٹسٹ ہار گیا'

جاوید اختر، نئی دہلی
29 نومبر 2021

اسٹینڈ اپ کامیڈین منّور فاروقی ایک عرصے سے شدت پسند ہندو تنظیموں کے نشانے پر ہیں۔ بنگلور پولیس کے ذریعے ان کے حالیہ شو کو منسوخ کردیے جانے کے خلاف مختلف حلقوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/43bqO
Screenshot YouTube Munawar Faruqui
تصویر: Munawar Faruqui/YouTube

بھارتی اسٹینڈ اپ کامیڈین منّور فاروقی کا یہ بارہواں شو تھا جسے گزشتہ دو مہینوں کے دوران منسوخ کیا گیا۔ بنگلور پولیس نے اپنے ایک اعلان میں انہیں ''متنازع شخص‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی خلاف ورزی کے خدشے کے سبب منّور فاروقی کا شو منسوخ کیا گیا۔ اس سے قبل مقامی شدت پسند ہندو تنظیموں نے منّور فاروقی اور شو کے منتظمین کو دھمکیاں دی تھیں۔

منّور فاروقی نے مسلسل دھمکیوں کے سبب مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیشے سے دستبردار ہوجانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ''نفرت جیت گئی، آرٹسٹ ہار گیا، اب بس، خدا حافظ، ناانصافی۔‘‘

’’ہار نہیں ماننی ہے‘‘

منّور کے اس اعلان پر کانگریس کے رہنما راہول گاندھی اور ششی تھرور کے علاوہ متعدد سیاسی، سماجی اور فلمی دنیا کی شخصیات نے 29 سالہ کامیڈین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

راہول گاندھی نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا، ''نفرت نہیں جیتے گی، یقین رکھیں، ہار نہیں ماننی ہے۔ رکنا نہیں ہے۔‘‘

گو راہول گاندھی نے اپنی ٹوئیٹ میں کسی کا حوالہ نہیں دیا ہے تاہم سمجھا جارہا ہے کہ انہوں نے یہ ٹوئیٹ منور کے سلسلے میں ہی کیا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا، ''یہ قابل مذمت ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کو کچلنے کے کئی طریقے ہوتے ہیں لیکن اسٹینڈ اپ کامیڈین کے شو کے سلسلے میں دھمکی دینا انتہائی گھٹیا اور شرمناک ہے۔‘‘

سابق اولمپک بیڈمنٹن کھلاڑی جوالا گٹّا نے بھی اپنے ٹوئیٹ میں کہا، ''نفرت کو جیتنے نہ دیں۔‘‘

بالی ووڈ اداکارہ سوورا بھاسکر نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا، ''یہ دل شکن اور شرمناک ہے... میں معافی مانگتی ہوں منّور۔‘‘

’میں ستارہ بن گیا ہوں‘

قبل ازیں منّور فاروقی نے بنگلور کا شو منسوخ کرنے کی اطلاع اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دیتے ہوئے لکھا، ''مجھے اس مذاق کے لیے جیل میں ڈالنا جو میں نے کیا ہی نہیں تھا اور وہ شو منسوخ کرنا جس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ناانصافی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ گزشتہ دو ماہ میں جگہ اور مداحوں کو درپیش خطرے کا کہہ کر ان کے 12 شو کینسل کیے گئے۔ 

انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں لکھا، ''میں ان کی نفرت کا بہانہ بن گیا ہوں، ہنسا کر کتنوں کا سہارا بن گیا ہوں، ٹوٹنے پر ان کی خواہش پوری ہوگی، صحیح کہتے ہیں میں ستارہ بن گیا ہوں۔"منّور نے مزید لکھا،"میرا خیال ہے کہ یہ اختتام ہے۔ میرا نام منّور فاروقی ہے۔ وہ میراوقت تھا اور آپ دیکھنے والے زبردست تھے۔ خدا حافظ! اب میری بس ہوچکی ہے۔"
منّور کے اس بیان پر ان کے ایک مداح نے ٹوئیٹ میں لکھا، ''منّور کا مطلب ہوتا ہے: روشن، تاباں، چمکدار، تابناک، درخشاں، شاندار، عالیشان۔ فکر نہ کریں منّور، آپ قوم کو روشن کریں گے۔‘‘

خیال رہے کہ منّور فاروقی کو جنوری کے مہینے میں مدھیا پردیش کے شہر اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں اس خدشے پر گرفتار کیا گیا تھا کہ وہ اپنے شو میں 'قابل اعتراض لطیفے‘ سنائیں گے۔ انہیں ایک ماہ تک جیل میں رہنا پڑا تھا۔

منورکے خلاف مذہبی جذبات کو بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے اتر پردیش میں بھی اپریل میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

گجرات سے تعلق رکھنے والے منّور فاروقی اپنے شوز میں بالخصوص حکومت اور سیاسی رہنماوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔

شو کی منسوخی، ہندو طاقت کا ثبوت

منّور فاروقی کے شو کو منسوخ کیے جانے پر بعض ہندو تنظیموں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

انوج ٹھاکر نامی ایک شخص نے ٹوئیٹ کیا، ''کامیڈی کے نام پر منّور فاروقی نے ہندو دیوی دیوتاؤں کا مذاق اڑایا... ہندو ایک ہندو ہونے کے ناطے متحد ہوئے اور دھرم کے لیے کھڑے ہوگئے۔ منّور کے تمام شو رد ہوئے۔ یہ اتحاد کی طاقت ہے۔‘‘

سریندر ورما نے لکھا، ''ہندو دیوی دیوتاؤں کو گالی دینا تفریح نہیں یہ پاپ اور جرم ہے۔ اسلام میں اس طرح کے جرم کے لیے موت کی سزا کا حکم ہے اس لیے فاروقی کو معافی مانگنی چاہیے۔ جے ہند!‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں