بھارت: ٹرین اور اسکول بس کا ٹکراؤ، بیس افراد ہلاک
24 جولائی 2014مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق میں یہ حادثہ جمعرات کو بھارت کے ریاست تلنگانہ کے علاقے میں پیش آیا، جس میں بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ زخمی ہونے والے بچوں کی عمریں سات سے چودہ سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔
ابتدائی معلومات کے مطابق اسکول بس ایک پھاٹک عبور کر رہی تھی کہ یہ حادثہ رونما ہوا۔ اسکول بس میں 30 بچے سوار تھے۔ ایک سینئر پولیس آفیسر کے مطابق بس ڈرائیور سمیت بس میں سوار اسکول طلبا میں سے 11 ہلاک ہو گئے ، جبکہ ریلوے کے محکمے کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ کم از کم 25 بچے اس حادثے میں لقمہ اجل بنے ہیں۔
جنوبی بھارت کے مرکزی ریلوے محکمے کے ایک ترجمان سمبا سیوا راؤ کے مطابق ٹرین اور اسکول بس کا ٹکراؤ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد سے 62 کلو میٹر کے فاصلے پر Masaipet نامی ایک گاؤں کی ایک گمنام ریلوے کراسنگ پر ہوا۔ اس حادثے میں متعدد افراد بُری طرح زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی ہسپتالوں میں بھرتی کر دیا گیا ہے۔
مقامی ٹیلی وژن چینل نے ڈسٹرکٹ میڈک کے باشندوں کو ملبے میں دبی چھوٹے بچوں کی لاشیں نکالتے ہوئے بھی دیکھایا ہے۔ ساتھ ہی جائے وقوعہ پر پہنچنے والے حادثے کے شکار بچوں کے والدین کے لیے دلخراش منظر وہ تھا جس میں اُن کے بچوں کے ننھے مُنے جسموں کو چھوٹی کرین اور کھدائی والی مشینوں کے ذریعے نکالا جا رہا تھا۔ مقامی ٹیلی وژن چینل TV9 پر سخت غم و غصے کی حالت میں طلبا کے والدین کو ریلوے انتظامیہ سے اس محکمے کے سینئر اہلکاروں کی برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے دیکھایا گیا ہے۔
دریں اثناء ایک حکومتی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ بچے شہر توپران کے ککا ٹیا ٹیکنو اسکول کے طلبا تھے۔ اس اسکول کی ویب سائیٹ کے مطابق اس میں ڈھائی سال کی عمر کے بچے داخل کیے جا سکتے ہیں۔ ٹرین ریاست مہا راشٹر سے حیدر آباد کی طرف رواں تھی۔
اس حادثے کی وجوہات کے بارے میں یقین کے ساتھ اب تک کچھ نہیں کہا گیا ہے تاہم ریلوے کے محکمے کے ایک ترجمان انیل سکسینا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ غالباً بس ڈرائیور نے ریلوے کراسنگ سے گزرتے وقت مناسب احتیاطی تدابیر نہیں برتیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ایک نہایت افسوسناک واقعہ ہے۔‘‘
بھارت میں ٹرین حادثے رونما ہونا کوئی انوکھی بات نہیں ہے کیونکہ یہاں کا ریلوے نظام نہایت فرسودہ ہے۔ یہ پسماندہ نیٹ ورک روزانہ لاکھوں لوگوں کو ایک سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام انجام دیتا ہے۔
2012 ء میں سامنے آنے والی ایک حکومتی رپورٹ کے مطابق ہر سال قریب 15 ہزار مسافر ریلوے نیٹ ورک کے ناقص نظام کے سبب ہونے والے حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔
رواں برس 16 مئی کو شمالی ریاست اتر پردیش میں ایک مسافر ایکسپرس کی ایک مال گاڑی سے ٹکرا جانے کے نتیجے میں 26 مسافر لقمہ اجل بنے تھے۔ گزشتہ برس اگست میں مشرقی بھارت میں ایک ایکسپرس ٹرین پٹڑی سے اتر کر ہندو یاتریوں کے ایک مجمع میں گُھس گئی تھی، جس کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس حادثے کے بعد فسادات پھوٹ پڑے تھے، جس میں ٹرین کے ایک ڈرائیور مارا گیا تھا جبکہ مشتعل افراد نے گاڑیوں کو نذر آتش بھی کر دیا تھا۔