1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ٹین ایجر لڑکی کے ساتھ جنسی زيادتی، ایک پادری گرفتار

عابد حسین
28 فروری 2017

بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا میں ایک پادری کو جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پادری نے جس سولہ سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا تھا، اُس نے اب ایک بچے کو جنم دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2YOku
Symbolbild Gruppenvergewaltigung in Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Maqbool

بھارتی ریاست کیرالا کی پولیس نے ایک ایسے پادری کو گرفتار کیا ہے، جس نے مبينہ طور پر سولہ سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ اس کے نتیجے میں یہ لڑکی اب ایک کم سن ماں بن گئی ہے۔ پادری کا نام رابن وڑاکم چیری بتایا گیا ہے۔ پادری کے جنسی فعل سے متاثرہ لڑکی کو خصوصی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ پادری وڑاکم چیری کو پیر 27 فروری کی شام گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق پادری وڑاکم چیری نے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اپنے چرچ کے اسکول میں کی تھی۔ یہ ٹین ایجر اِس اسکول میں زیر تعلیم تھی۔ ٹین ایجر کے بچے کی پیدائش کا معاملہ خفیہ رکھا گیا تھا لیکن کسی مخبری کے بعد سماجی حلقے متحرک ہو گئے۔ ان کی شکایت پر پولیس متحرک ہوئی کہ اتنی کم عمری میں لڑکی بیاہ کے بغیر کیسے ماں بن گئی ہے۔

Symbolbild - Proteste gegen Vergewaltigungen in Indien
بھارت میں سن 2015 میں بیس ہزار کم سن بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا گیا تھاتصویر: Getty Images/N. Seelam

سینئر پولیس افسر پراجیش تھوٹاتھل کے مطابق لڑکی کے بتانے پر پادری کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس نے جب لڑکی سے رابطہ کیا کہ وہ اتنی کم عمری میں ایک بچے کی ماں کیسے بنی تو اُس نے پادری کے جنسی زیادتی کرنے کا انکشاف کیا۔ لڑکی کے خاندان والوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ بھی لڑکی کے حاملہ ہونے سے آگاہ نہیں تھے اور سات فروری کو اُس نے شدید پیٹ درد کا بتایا تو ہسپتال لے جانے پر معلوم ہوا کہ وہ حاملہ ہے۔

بچوں کے حقوق کے ایک ادارے نے پولیس کو مطلع کیا تھا کہ ایک ٹین ایجر نے ایک خفیہ مقام پر بچے کو جنم دیا ہے۔ پولیس نے ٹین ایجر ماں اور اُس کے بچے کو حکومت کی نگرانی ميں چلنے والے ایک ویلفیئر ہوسٹل بھیج دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں اٹھارہ برس سے کم عمر کی لڑکی کے ساتھ جنسی فعل خواہ رضامندی سے کیا گیا ہو، وہ ریپ کے زمرے آتا ہے۔ بھارت میں سن 2015 میں بیس ہزار کم سن بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا گیا تھا۔