بھارت: کانپور کے قریب ٹرین حادثہ، سو سے زائد ہلاکتیں
20 نومبر 2016ریاست اتر پردیش کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلجیت سنگھ چوہدری نے بتایا کہ یہ حادثہ پٹنہ اندور ایکسپریس کو صنعتی شہر کانپور کے قریب آج علی الصبح مقامی وقت کے مطابق تین بج کر دس منٹ پر پیش آیا۔ حادثے کے وقت زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔ ان کے بقول امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور امدادی کارکنوں کو بری طرح تباہ ہونے والی بوگیاں سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 119 ہو گئی ہے جبکہ 150 سے زائد زخمی ہیں، جن میں کئی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ابھی تک اس حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں تاہم مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ پٹری کے ٹوٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔
حکومت کی جانب سے اس واقعے کی مفصل تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے،’’یہ دکھ الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔‘‘بھارت کے ریلوے نظام کو دنیا کا چوتھا بڑا ٹرین نیٹ ورک کہا جاتا ہے۔ تاہم اس کے بہت سے حصے انگریز دور کے بننے ہوئے ہیں اور جنہیں فوری طور پر جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
بھارت میں ٹرین کا نقل و حمل کے لیے سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا ذریعہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس ملک میں روزانہ تیئس ملین سے زائد افراد اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے ٹرین سے سفر کرتے ہیں۔
اس سے قبل 2014ء میں اترپردیش میں ہی ایک مسافر ٹرین ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، جس سے 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اسی طرح گزشتہ برس مدھیاپردیش میں دو ٹرینوں کے تصادم میں ستائیس شہریوں کی جان گئی تھی۔ بھارتی تاریخ کا سب سے جان لیوا ٹرین حادثہ 1981ء میں اس وقت رونما ہوا تھا، جب مسافروں سے بھری ہوئی ایک ٹرین ریاست بہار میں باگماتی دریا میں گر گئی تھی۔ اس حادثے میں آٹھ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔