بھارت کے خلاف سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے: گیلانی
13 اپریل 2010وزیراعظم گیلانی نے تصدیق کی کہ امریکی صدر باراک اوباما سے ان کی اتوار کو ہوئی ملاقات میں بھارت میں دہشت گردی میں پاکستانی تنظیمیوں کے کردار کے حوالے سے بات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے امریکی صدر کو لشکر طیبہ کے حوالے سے تشویش ظاہر کی گئی ہے۔
پاکستانی وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ وہ بھارت یا کسی بھی ملک کے خلاف اپنے ملک کی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے اور دہشت گرد تنظیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے دیگر ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دیں۔
وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی انتہاپسند تنظمیوں کو کالعدم قرار دے کر ان کے اثاثے منجمد کر چکا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ وہ لشکر طیبہ کے خلاف مزید کارروائی کے لئے بھارت کی جانب سے مزید ثبوت چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری کالعدم پاکستانی عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کرتا ہے۔ گیلانی کے بقول: ’’اگر ہمارے پاس مؤثر ثبوت ہوں گے تو ان افراد کو یقینی طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘‘
قبل ازیں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک امریکی ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج سوات کے بعد قبائلی علاقوں کا رخ کر چکی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عسکریت پسندوں کے خلاف پاکستانی فوجی آپریشن کو کامیاب قرار دیا۔
پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم بین الاقوامی جوہری سلامتی کانفرنس میں شرکت کے لئے واشنگٹن میں موجود ہیں تاہم ان کی ملاقات کا امکان نہیں۔
دریں اثناء بھارتی سیکریٹری خارجہ نروپما راؤ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم من موہن سنگھ نے امریکی صدر اوباما سے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ لشکر طیبہ اور دیگر عسکری تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے جو بھارت میں ہونے والے حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔
وزیراعظم گیلانی کے وفد میں شامل پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تنازعات کا حل صرف اور صرف مذاکرات ہی سے ممکن ہے۔ ان کے بقول : ’’ہمیں ممبئی حملوں سے آگے بھی کچھ دیکھنا چاہئے، ممبئی حملے افسوسناک تھے، قابل مذمت تھے مگر بھارت دہشت گردی سے ویسے ہی متاثر ہے جیسے خود پاکستان، دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے ایک مشترکہ چیلینج ہے۔‘‘
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شادی خان سیف