بھارتی جوہری پلانٹ میں تابکاری، چار افراد متاثر
2 اگست 2011بھارت کے انگریزی روزنامہ دی ٹائمز آف انڈیا نے مشرقی ریاست گجرات میں واقع کاکڑا پور ایٹمی بجلی گھر کے ڈائریکٹر کے پی دتّا کے حوالے سے کہا کہ 30 مئی کو چند دیہاڑی دار مزدور استعمال شدہ جوہری فضلے کی سرنگ کی تعمیر و مرمت کا کام کر رہے تھے کہ کنٹرول روم کے عملے کی غلطی کے باعث اچانک استعمال شدہ جوہری مواد خارج ہو گیا جس سے مزدور تابکاری کا شکار ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ متاثرہ مزدوروں کے جسموں پر تابکاری اثرات حدود کے اندر تھے، لہٰذا ہسپتال میں معائنے کے بعد انہیں ان کے گھروں کو بھجوا دیا گیا تھا۔ کے پی دتّا کا کہنا تھا کہ تابکاری کی سطح 90 ملی سیوریٹ تھی جو کہ سی ٹی اسکین کے 60 ملی سیوریٹ سے کچھ زیادہ ہے۔
کاکڑا پور ایٹمی بجلی گھر میں تابکاری کی اطلاع گزشتہ ہفتے منظر عام پر آئی تھی جب ان مزدوروں نے ضلع تاپی کے کنٹرولر کو درخواست دی کہ جوہری تابکاری سے متاثر ہونے کے معاوضے کے طور پر انہیں مستقل ملازمتیں دی جائیں۔ اس پر کنٹرولر نے بجلی گھر کی انتظامیہ سے وضاحت طلب کر لی تھی۔
دتّا نے کہا کہ یہ مزدور حادثے کے دو ماہ بعد تک وہاں کام کرتے رہے اور ان کے جسموں پر تابکاری سے متاثر ہونے کی کوئی علامات ظاہر نہ ہوئیں۔
کاکڑا پور ایٹمی بجلی گھر ضلع تاپی کے شہر سورت سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں 220 میگاواٹ صلاحیت کے دو یونٹ موجود ہیں۔ پلانٹ میں مزید دو یونٹ لگائے جا رہے ہیں، جن میں سے ہر ایک کی صلاحیت 700 میگاواٹ ہوگی اور یہ کام سن 2015 تک مکمل ہو جائے گا۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: مقبول ملک