1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی عدالت نے حاجیوں کے لیے مراعات کے خاتمے کا حکم دے دیا

9 مئی 2012

بھارتی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ مسلمان شہریوں کو سفر حج کے لیے دی جانے والی مالی مراعات رفتہ رفتہ ختم کر دی جائیں۔ بھارتی حکومت عازمین حج کو جہاز کے کرایے پر سبسڈی دیتی ہے۔

https://p.dw.com/p/14s0E
تصویر: AP

بھارت میں ہر برس ہزاروں مسلمان شہری حکومتی پالیسی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حج کرنے جاتے ہیں تاہم اب بھارتی سپریم کورٹ نے حکم صادر کیا ہے کہ یہ مراعات اگلے دس برسوں میں رفتہ رفتہ ختم کر دی جائیں۔ بھارتی سپریم کورٹ میں حکومتی موقف تھا کہ اس پالیسی کے ذریعے ہزاروں مسلمان شہریوں کو زندگی میں ایک مرتبہ حج کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے سبسڈی دی جاتی ہے تاہم جسٹس التماس کبیر نے حکومت موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی نے بہتر کارکردگی دکھائی لیکن اب اگلے دس برسوں میں اس مکمل طور پر ختم کر دیا جائے۔

Indira Gandhi International Airport in New Delhi Indien Flash-Galerie
بھارتی حکومت ایئرانڈیا کے کم قیمت ٹکٹ حاجیوں کو فراہم کرتی ہےتصویر: AP

عدالت کی جانب سے اس مقدمے کا تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نئی دہلی حکومت سرکاری ایئرلائن ایئرانڈیا کے ذریعے حج پر جانے والے افراد کو سبسڈی کے ذریعے کم قیمت ٹکٹ مہیا کرتی ہے۔ گزشتہ برس اس پالیسی سے فائدہ اٹھانے والے شہریوں کی تعداد ایک لاکھ پچیس ہزار تھی۔

بھارتی رکن پارلیمان اسد الدین اویسی، جو مجلس اتحاد المسلمین اسلامی پارٹی کے سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ اس پالیسی کی وجہ سے ملک کو چھ بلین روپے (120 ملین ڈالر) کے اخراجات کا بوجھ اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم مسلمان لڑکیوں کی تعلیم اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے استعمال کی جانی چاہیے۔ ’’سفر حج پر سبسڈی کی مد میں خرچ کی جانے والی یہ رقم مسلمان بچیوں کے لیے تعلیم کے شعبے میں خرچ کی جانی چاہیے، جس کا معیار انتہائی پست ہے۔‘

اس مقدمے میں سبسڈی کی حمایت کرنے والوں میں سخت نظریات کی حامل جماعت اسلامی ہند تھی، جس کا موقف تھا کہ اس پالیسی کے ذریعے ہندوستان کی سب سے بڑی اقلیت کو فائدہ پہنچتا ہے۔ اس موقف کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اگر بھارت واقعی ایک سیکولر ملک ہے، تو اسی کسی خاص مذہبی کمیونٹی کو ایسی مراعات نہیں دینی چاہیں۔

at/ia (AFP, PTI)