بھارتی کرکٹر سچن تندولکر کورونا سے متاثر، ہسپتال داخل
2 اپریل 2021گزشتہ ہفتے ایک کرکٹ مقابلے میں حصہ لینے والے کئی سابق کرکٹ کھلاڑی بھی ٹورنامنٹ کے بعد کورونا پازیٹیو پائے گئے تھے۔ ان میں عرفان پٹھان، یوسف پٹھان، بدری ناتھ اور سچن تندولکر شامل ہیں۔
سچن تندولکر نے جمعے کو ایک ٹویٹ میں اپنے ہسپتال داخلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: ”میں سخت احتیاط کے طورپر اور ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد ہسپتال میں داخل ہوا ہوں۔ امید ہے کہ میں چند ہی دنوں میں گھر واپس لوٹ آؤں گا۔ آپ سب اپنا خیال رکھیں اور محفوظ رہیں۔“
تندولکر نے اپنی ٹوئٹ میں دس سال پہلے آج ہی کے دن ورلڈ کپ کرکٹ میں بھارت کی فتح پر بھارتیوں کو مبارک باد بھی دی۔
انہوں نے لکھا، ”تمام بھارتی شہریوں اور اپنی ٹیم کے ساتھیوں کو ورلڈ کپ جیتنے کی دسویں سالگر ہ پر مبارک باد۔“
بھارت نے مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں سن 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں سری لنکا کو ہرایا تھا۔
سینتالیس سالہ شہرہ آفاق کرکٹر تندولکر نے 27 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آیا ہے۔ تاہم ان کے باقی گھر والوں کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔
تندولکر اور دیگر سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑیوں نے مارچ کے تیسرے ہفتے میں ’روڈ سیفٹی ورلڈ سریز‘ کرکٹ ٹورنامنٹ کے مقابلے میں حصہ لیا تھا۔ میچ کے چند دنوں بعد کورونا ٹیسٹ کے دوران تندولکر، سبرامنیم بدری ناتھ، عرفان پٹھان اور یوسف پٹھان کووڈ پازیٹیو پائے گئے تھے۔ یہ ٹورنامنٹ بھارتی شہر رائے پور میں منعقد ہوا تھا جس میں تماشائی بھی موجود تھے۔
متعدد بھارتی کھلاڑیوں اور سیاسی رہنماؤں نے سچن تندولکر کی جلد صحت یابی کی دعائیں کی ہیں۔
تندولکر بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں نامزد رکن بھی رہ چکے ہیں۔ گوکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بننا پڑا تھا۔ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے حکومتی موقف کی تائید کرنے پر بھی انہیں سوشل میڈیا پر لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کووڈ کیسز میں مسلسل اضافہ
بھارت میں ان دنوں کووڈ کے کیسز میں ایک بار پھرتیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ محکمہ صحت کی طرف سے جمعہ دو اپریل کو جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں اکیاسی ہزار سے زیادہ نئے کیسز درج کیے گئے جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران ایک دن میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس کے علاوہ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں 469 افراد کی موت ہوگئی جو چھ دسمبر کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔
بھارتی وزارت صحت کے مطابق کورونا سے متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 23 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ اب تک ایک لاکھ 63 ہزار سے زائد افرا د اس وبا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
کووڈ انیس کی مانیٹرنگ کرنے والی قومی ٹیم کے رکن اور دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمس) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اگر کووڈ کے خلاف خاطر خواہ سختی نہیں اختیار کی گئی تو بھارت ایک بار پھر سنگین بحران سے دوچار ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے کیسز میں تیزی آنے کے باوجود لوگ ماسک نہیں پہن رہے اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ”کورونا سے متاثر ایک مریض مزید چارسو لوگوں کو انفیکٹ کرسکتا ہے۔اس لیے ماسک، صفائی ستھرائی اور سماجی فاصلے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔“