بھارتی ہسپتال میں آتشزدگی: انیس افراد ہلاک، سو سے زائد زخمی
18 اکتوبر 2016بھوبنیشور سے منگل اٹھارہ اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت کے ایس یو ایم ہسپتال میں پیش آیا، جہاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ کے گردوں کے مریضوں کے علاج والے یونٹ میں اچانک لگنے والی آگ یکدم پھیل گئی۔
ریاستی محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ پرائیویٹ ہسپتال میں آتشزدگی کا یہ واقعہ پیر کو رات گئے پیش آیا اور مرنے والوں میں سے اکثر، جو بزرگ شہری تھے، زہریلے دھوئیں کے نتیجے میں دم گھٹنے کی وجہ ہلاک ہوئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا ہے کہ یہ آگ ہسپتال کے بجلی کے نظام میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ اڑیسہ کے پبلک ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر سی آر نائیک نے بتایا کہ اس حادثے میں 120 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ایمبولینسوں کے ذریعے دوسرے ہسپتالوں میں پہنچا دیا گیا۔ ان میں سے کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے مطابق اس حادثے کے بعد نئی دہلی میں مرکزی حکومت نے ریاستی حکام کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے جبکہ ملکی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں اس سانحے اور اموات پر دلی دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اڑیسہ میں ریاستی وزارت صحت کی سیکرٹری آرتی آہوجہ نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ’’کم از کم 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے زیادہ تر بزرگ مریض تھے۔ آتشزدگی کے وقت اس ہسپتال میں قریب 400 تک افراد موجود تھے، جنہیں بروقت وہاں سے نکال لیا گیا۔ ان میں سے 120 سے زائد زخمی ہوئے، جن کا علاج جاری ہے۔‘‘
آرتی آہوجہ کے مطابق اس سانحے کے بعد بھوبنیشور میں ریاستی حکومت نے اڑیسہ میں تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں آگ سے بچاؤ کے انتظامات کا نئے سرے سے تنقیدی جائزہ لینے کا حکم دے دیا ہے۔
بھارت میں اسی طرح کے ایک سانحے میں 2011ء میں ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ کے ایک ہسپتال میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں بھی 89 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔