بھارتی یوگا گرو کی بدعنوانی کے خلاف بھوک ہڑتال ختم
12 جون 2011نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ سوامی رام دیو نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ ایک سرکردہ مذہبی اور روحانی رہنما کی طرف سے اس بارے میں کی جانے والی درخواست کے بعد کیا۔
بابا رام دیو نے بھارت میں وسیع تر کرپشن کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کے لیے وزیر اعطم من موہن سنگھ کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنے احتجاج کا آغاز چار جون کو نئی دہلی میں کیا تھا۔ تب بھارتی پولیس نے نئی دہلی میں رام دیو اور ان کے احتجاجی کیمپ میں جمع ہونے والے ان کے بے شمار پیرو کاروں کے خلاف کارروائی کر کے انہیں منتشر کر دیا تھا۔
اس دوران پولیس نے رام دیو کے مداحوں کے خلاف لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا تھا۔ چار جون کو سوامی رام دیو کی طرف سے بھوک ہڑتال کے آغاز کے چند ہی گھنٹے بعد حکام نے انہیں زبردستی نئی دہلی سے ان کے آبائی شہر ہردوار میں ان کے آشرم میں پہنچا دیا تھا، جہاں انہوں نے اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی تھی۔ پھر جمعہ کو ریاستی حکومت نے انہیں ہردوار سے ڈیرہ دون کے ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا، جہاں ڈاکٹروں کی طرف سے انہیں ڈرپ لگا کر بہت کمزور ہو جانے سے بچانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔ ہسپتال میں قیام کے دوران سوامی رام دیو اپنے جسم میں پانی کی کمی کا شکار ہو گئے تھے اور ان کا بلڈ پریشر بھی بہت کم ہو گیا تھا۔
سوامی رام دیو بھارت میں ٹیلی وژن پر یوگا کی تعلیم دینے والے انتہائی معروف گرو ہیں، جن کے پروگرام کو روزانہ ان کے قریب 30 ملین مداح دیکھتے ہیں۔ رام دیو کی بھوک ہڑتال کے خاتمے کے حوالے سے ان کے ایک ساتھی بال کرشنا نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ سوامی رام دیو نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دی ہے لیکن ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وہ اپنی مہم جاری رکھیں گے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق سوامی رام دیو نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ سری سری روی شنکر نامی ایک اور مشہور گرو کی درخواست پر کیا، جن کے مداحوں کی تعداد رام دیو کے پیروکاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے اور جن کا خود رام دیو بھی بہت احترام کرتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق سوامی رام دیو کو اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کرنے والے سری سری روی شنکر کو اس مداخلت کی اپیل مبینہ طور پر بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی حکومت نے کی تھی۔ حکمران جماعت کانگریس پارٹی نے رام دیو کی طرف سے احتجاجی ہڑتال ختم کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم ساتھ ہی وزیر قانون نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے سوامی رام دیو کو ان کی بھوک ہڑتال ختم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کوئی در پردہ رابطے یا مذاکراتی کوششیں نہیں کیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عصمت جبیں