بی ایم ڈبلیو فارمولا ون سے دستبردار
29 جولائی 2009بی ایم ڈبلیوکی جانب سے تازہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی 2009 ء کے سیزن کے بعد فارمولا ون موٹر ریسنگ میں شریک نہیں ہو گی۔ بی ایم ڈبلیو کمپنی کے چئیرمین نوربیرٹ رائتھوفیر نے برلن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کے لئے یقینی طور پر یہ ایک مشکل فیصلہ تھا تاہم کمپنی کی اسٹریٹیجک ری ایلائنمنٹ کے لئے یہ فیصلہ ضروری بھی تھا۔ انہوں نے کہا: ’’مستقبل میں نفع کا دارومدار استحکام اور ماحول دوست شعبے میں ہو گا۔ اس شعبے میں کام کر کے ہمیں اپنے برتری قائم رکھنی ہے۔‘‘
رائتھوفیر کا کہنا ہے کہ بی ایم ڈبلیو اپنے منصوبوں اور اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ دوراندیشی سے مستقبل کے چیلنجز اور کمپنی کی مستحکم ساکھ کو برقرار رکھا جا سکے۔ رائتھوفیر کے مطابق: ’’فارمولا ون مہم ہمارے لئے خاطر خواہ تشتہیر کا باعث نہیں ہے۔‘‘
ایک غیر موثر اشتہاری مہم کے ساتھ امسالہ فارمولہ ون مقابلوں میں میدان میں اترنے والی بی ایم ڈبلیو ٹیم کی کاکردگی سیزن کی اب تک ہونے والی دس گراں پری ریسوں میں انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ بی ایم ڈبلیو ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر آٹھویں نمبر پر ہے، جب کہ مقابلوں میں شریک ٹیمیوں کی مجموعی تعداد نو ہے۔
بی ایم ڈبلیو 2000ء میں فارمولا ون موٹر ریسنگ میں شامل ہوئی تھی اور 2005 ء میں زاؤبر ٹیم بھی اسی میں ضم ہو گئی تھی۔ جس کے بعد ٹیم کا نام تبدیل کر کے بی ایم ڈبلیو زاؤبر کردیا گیا تھا۔ اس ٹیم میں 730 افراد شامل ہیں۔ آج تک یہ ٹیم صرف ایک گراں پری ریس جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ 2008ء میں جیتی گئی یہ گراں پری کینیڈا میں ہوئی تھی جبکہ بی ایم ڈبلیو زاؤبر ٹیم اب تک صرف ایک بار گزشتہ برس بحرین میں پول پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
فارمولہ ون گورننگ باڈی نے بی ایم ڈبلیو کے اس اعلان پر ردعمل میں کہا:’’ ہمیں افسوس ہے مگر حیرت نہیں۔ ہم امید کرتے ہیں اخراجات کی مد میں کمی کے اس رجحان کو فارمولا ون موٹر ریسنگ میں شامل دوسری کمپنیاں نہیں اپنائیں گی۔‘‘
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عاطف بلوچ