بینجمن نیتن یاہو پر کرپشن الزامات عائد ہو سکتے ہیں، عدالت
4 اگست 2017عدالت نے کرپشن الزامات عائد کرنے کا عندیہ ایک عدالتی کارروائی کے دوران دیا۔ عدالتی میجسٹریٹ نے کارروائی کے مندرجات میڈیا پر رپورٹ یا شائع کرنے کی ممانعت کر دی ہے۔
اسرائیل کے قانونی حلقوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کے دفتر کے سابق نگران اور چیف آف اسٹاف اری ہارو کی شہادت بہت اہم ہے اور اگر وہ وعدہ معاف گواہ بن گئے تو نیتن یاہو کو اپنے منصب سے بھی ہاتھ دھونا پڑ جائے گا۔ نیوز ایجنسی روئٹرز نے ہارو سے ٹیلی فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کال کا جواب نہیں دیا گیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف کرپشن کی ’تحقیقات کا آغاز‘
سابق اسرائیلی وزیر اعظم کو پانچ سال تک قید کی سزا کا امکان
سابق اسرائیلی وزیراعظم کو جیل سے رہا کر دیا گیا
حکومتی استغاثہ اس وقت اری ہارو سے پوچھ گچھ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس تفتیشی عمل کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم کا واشگاف انداز میں کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اور تمام تفتیشی عمل مفروضوں کی بیساکھیوں پر کھڑا ہے۔
بینجمن نیتن یاہو کے ترجمان نے بھی اختتام کو یہنچتے تفتیشی عمل کے حوالے سے کہا کہ اس انکوائری کا مقدر بھی ناکامی سے ہمکنار ہو گا کیونکہ کچھ بھی غلط نہیں کیا گیا ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو کو بغیر کسی مناسب ثبوت کے قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی اہلیہ سے بھی پولیس نے دو اگست کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت دو گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عوام کے پیسے گھریلو اخراجات میں استعمال کیے۔ مقامی میڈیا کے مطابق سارا نیتن یاہو کو تفتیش کے لیے نیشنل فراڈ اسکواڈ کے مرکزی دفتر طلب کیا گیا تھا۔
اس سے قبل بھی اسرائیل کے دفترِ استغاثہ وزیراعظم اور ان کی اہلیہ سے پوچھ گچھ کر چکا ہے۔ انکوائری کے دوران پوچھے گئے سوالات یا جوابات سے متعلق کوئی تفصیل پولیس نے جاری نہیں کی ہے۔ نیتن یاہو کو ایسی کم از کم دو تفتیشوں کا سامنا ہے۔