ترمیم شدہ بریگزٹ معاہدے پر برطانوی پارلیمان میں ووٹنگ
12 مارچ 2019برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے اور یورپی یونین کے مابین بریگزٹ معاہدے میں ترامیم پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ اطراف کے بیانات کے مطابق یہ اتفاق رائے برطانیہ کے یورپی یونین سے 29 مارچ کو اخراج کے لیے پہلے سے طے شدہ معاہدے میں شمالی آئرلینڈ کی سرحد کی نگرانی سے متعلق اس دستاویز کے متنازعہ حصے کے بارے میں ہے۔
نئے متفقہ معاہدے پر برطانوی پارلیمان میں ووٹنگ آج منگل 12 مارچ کو ہو رہی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے دفتر کی جانب سے گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ اس معاہدے پر ووٹنگ پہلے سے طے شدہ وقت یعنی منگل کی شب آٹھ بجے ہو گی۔ جس وقت یہ اعلان کیا گیا اُس وقت برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود یُنکر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ معاہدے میں ترامیم کے معاملے پر بات چیت میں مصروف تھیں۔
پیر 11 مارچ کو رات دیر گئے ٹریزا مے نے اعلان کیا کہ انہوں نے بریگزٹ معاہدے میں ترامیم کے لیے قانونی یقین دہانی حاصل کر لی ہے۔ یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے اسٹراسبرگ میں برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا کہ فریقین نے بریگزٹ معاہدے کے ایک ایسے اضافی حصے پر اتفاق کر لیا ہے، جس پر عمل درآمد قانوناﹰ دونوں کے لیے لازمی ہو گا۔
اس پیش رفت کے باوجود برطانوی اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ آج منگل کو ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں میں بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے لیے ہونے والی مجوزہ رائے شماری میں اس معاہدے کو دوبارہ مسترد کر دیا جائے۔
اگر برطانوی ارکان پارلیمان آج شب ہونے والی ووٹنگ میں اس نئے مجوزہ معاہدے کے حق میں ووٹ نہیں دیتے تو پھر اس بات پر کل بدھ 13 مارچ اور جمعرات کے روز دو مرتبہ مزید ووٹنگ ہو گی کہ آیا برطانیہ کو بغیر کسی معاہدے کے یورپی یونین کو چھوڑ دینا چاہیے یا پھر اسے بریگزٹ کے معاملے پر مزید بات چیت کے لیے اور وقت حاصل کرنا چاہیے۔
ا ب ا / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)