ترک صدر کا یُو ٹرن، دورہٴ سعودی عرب
28 اپریل 2022ترک صدر رجب طیب ایردوآن کو سعودی عرب کے دورے کی دعوت شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دے رکھی ہے۔ ترک صدر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا کہ اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات کے ہر پہلو پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک تعلقات کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون میں اضافے پر بھی غور کریں گے۔
خاشقجی کا قتل
جمعرات سے شروع ہونے والے سعودی عرب کے دورے کو بین الاقوامی مبصرین نے جمال خاشقجی کے قتل کے پس منظر میں ترک صدر کا یُوٹرن قرار دیا ہے۔
ترکی: خاشقجی کا مقدمہ سعودی عرب منتقل کرنے کی درخواست
صحافی جمال خاشقجی اکتوبر سن 2018 میں استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں پراسرار انداز میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس وقت ترک صدر نے کہا تھا کہ اس بہیمانہ قتل کا حکم اعلیٰ سعودی حکومتی اہلکاروں کی جانب سے دیا گیا تھا۔ خاشقجی کے قتل کا الزام سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان پر بھی عائد کیا جاتا ہے لیکن سعودی حکومت ایسے تمام الزامات کی تردید کرتی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں ایک ترک عدالت نے چھبیس سعودی باشندوں کا ان کی عدم موجودگی میں مقدمہ شروع کرنے کو معطل کر دیا اور اس کا باضابطہ حکم جاری کیا کہ یہ مقدمہ سعودی عرب منتقل کر دیا جائے۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے اس عدالتی فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ان گروپوں نے مقتول خاشقجی کی منگیتر خدیجہ چنگیز کی مقدمہ لڑنے کی کوششوں کی حمایت بھی کی تھی۔
دوسرے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوششیں
ترک صدر سعودی عرب کے دورے کے دوران شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ان کے ولی عہد صاحبزادے شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔ ترک صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا کہ ایردوآن سعودی عرب میں اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں علاقائی اور بین الاقوامی امور کو زیرِ بحث لائیں گے۔ ملاقاتوں میں یمن، شام اور لیبیا کے مسلح تنازعات کو بھی گفتگو میں شامل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
خاشقجی قتل کے بعد طیب ایردوآن کا سعودی عرب کے دورے کا منصوبہ
مبصرین کے مطابق بین الاقوامی سطح پر انقرہ حکومت کے مرکزی دھارے سے کٹنے کے عمل کا احساس کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے مختلف ملکوں کے ساتھ گراوٹ کے شکار تعلقات کو بہتر کرنا شروع کر دیا ہے۔ جن ملکوں کے ساتھ ترکی نے تعلقات کی بحالی شروع کی ہے، ان میں خاص طور پر مصر، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نمایاں ہیں۔
ع ح/ ع آ (ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی)