ترکی اور شام میں ہلاکتیں اب تینتیس ہزار سے بھی زائد
12 فروری 2023ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے چھ روز بعد دونوں ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اب تینتیس ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد دگنی تک ہو سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے لیے رابطہ کار مارٹن گریفتھس ہفتے کے روز زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ترکی پہنچے۔
ترکی میں ہلاکتوں کی تعداد 29,605 ہو چکی ہے۔ پڑوسی ملک شام میں حکومت اور اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد 3,553 ہے۔ تاہم شام میں ہونے والی ہلاکتوں کی یہ تعداد جمعے تک کی ہے کیونکہ اس کے بعد سے کوئی نئے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔ ترکی کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے سرکاری ادارے اے ایف اے ڈی کے مطابق پیر کی صبح پہلے زلزلے کے بعد سے اب تک وہاں دو ہزار سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کا ناکامی کا اعتراف
مارٹن گریفتھس نے ترکی اور شام کی سرحد کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ شامی زلزلہ متاثرین کو ''اس بین الاقوامی امداد کے انتظار میں چھوڑ دیا گیا، جو ان تک نہ پہنچ سکی۔‘‘ وہ خاص طور پرشام کے شمال مغرب میں اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں کا حوالہ دے رہے تھے۔
گریفتھس نے ٹوئٹر پر لکھا، ''وہ (شامی متاثرین) خود کو بجا طور پر نظر انداز کر دیا گیا محسوس کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے کے تیز ترین حل کے لیے کوششوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اس اعلیٰ اہلکار کا کہنا تھا، ''میرا فرض اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس ناکامی کی جتنا جلد ہو سکے، اصلاح کریں۔ میں اب اس پر توجہ دے رہا ہوں۔‘‘
شامی اپوزیشن کے زیر کنٹرول علاقوں میں رضاکاروں پر مشتمل امدادی تنظیم وائٹ ہیلمٹس کے سربراہ نے جمعہ کو اقوام متحدہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں میں انسانی بنیادوں پر مناسب امداد پہنچانے میں ناکام رہا ہے۔
ترکی میں ٹھیکیداروں کی گرفتاریاں
ترک حکام نے زلزلے کے دوران منہدم ہونے والی بعض عمارتوں کی تعمیر میں ملوث 113 مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا ہے۔ نائب صدر فواد اوکتائے نے ہفتے کی رات کہا کہ 131 مشتبہ افراد کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان میں سے 113 کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
ماحولیات کے وزیر مراد کورم نے کہا کہ پورے خطے میں کم از کم 24,921 عمارات منہدم ہوئیں یا انہیں بھاری نقصان پہنچا۔ ترکی کے تعمیراتی قواعد زلزلے سے حفاظت کے موجودہ عالمی معیارات پر پورا اترتے ہیں، لیکن ان کا نفاذ ہر عمارت کی تعمیر کے دوران ممکن نہیں بنایا جاتا۔
ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے اتوار کے روز استنبول کے ہوائی اڈے پر ان دو ٹھیکیداروں کو حراست میں لے لیا، جن کو ادیامان میں کئی عمارتوں کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ یہ دونوں مبینہ طور پر جارجیا جا رہے تھے۔
سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کا کہنا ہے کہ صوبے غازی انتپ میں دو دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے گرنے والی ایک عمارت میں اضافی کمرے بنانے کے لیے ستونوں کی کٹائی کی تھی۔ بعض ناقدین کا خیال ہے کہ ترک حکومت کو ان گرفتاریوں سے عوامی غصے کا رخ غیر معیاری تعمیرات کی اجازت دینے والے مقامی اور ریاستی اہلکاروں سے ہٹا کر بلڈرز اور ٹھیکیداروں کی جانب موڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ش ر⁄ م م (اے ایف پی، اےپی، ڈی پی اے، روئٹرز)