ترکی میں ایک چرچ پر حملہ، ایک شخص ہلاک
28 جنوری 2024نقاب پوش حملہ آوروں نے استنبول میں واقع ایک اطالوی چرچ پر مذہبی تقریب کے دوران حملہکیا۔ اس حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا کے مطابق یہ حملہ آج اتوار کے روز کیا گیا۔ یرلیکایا کے ایک بیان کے مطابق حملہ آوروں نے سرییر ضلع میں سانتا ماریا چرچ پر مقامی وقت کے مطابق صبح 11:40 بجے حملہ کیا۔
ان کے بیان کے مطابق اس حملے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور حکام حملہ آوروں کو پکڑنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکام اس گھناؤنے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ جاری کردہ ویڈیوز میں پولیس اہلکار اور ایمبولینس کو چرچ کے باہر دیکھا جاسکتا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس حملے کا مقصد کیا تھا۔
پوپ فرانس کا متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی
پوپ فرانسس نے استنبول کے اس کیتھولک چرچ پر حملے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنی ہفتہ وار عبادات کے اختتام پر کہا، "میں استنبول میں سانتا ماریا ڈریپرس چرچ کی کمیونٹی سے اپنی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔"
اطالوی وزیر خارجہ نے بھی چرچ پر مسلح حملے کی مذمت کی ہے۔ انتونیو تاجانی نے اس حملے پر اپنی "تعزیت اور سخت مذمت" کا اظہار کیا اور قاتلوں کی تلاش کے لیے ترک حکام پر زور دیا۔
گزشتہ سال دسمبر میں ترک سکیورٹی فورسز نے 32 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جو مبینہ طور پر عسکریت پسند گروہ داعش سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ دہشت گرد افراد گرجا گھروں اور عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ عراقی سفارت خانے پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی کر رہے تھے۔
اس مسلح گروہ نے ترکی میں کئی حملے کیے ہیں جن میں 2017 میں ایک نائیٹ کلب پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے جس میں 39 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔
ر ب/ ع ب (اے ایف پی)