تناؤ کی فضا میں چینی صدر کا دورہ بھارت
9 اکتوبر 2019نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ چینی صدر گیارہ اور بارہ اکتوبر کو بھارت کا دورہ کریں گے۔ توقع ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ جمعے کے دن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ بھارتی حکام کو امید ہے کہ اس دورے میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کو قریب آنے کا موقع ملے گا۔
لیکن یہ سربراہی ملاقات ایک ایسے وقت پر ہوگی جب بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر سے متعلق نئی دہلی حکومت کے پانچ اگست کے اعلان کے بعد سے دونوں ملکوں میں تناؤ پایا جاتا ہے۔ چین نے پاکستانی موقف کی تائید کی اور یہ معاملہ سلامتی کونسل میں لے جانے میں بھی پاکستانی حکومت کی مدد کی۔
بدھ کو بیجنگ میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ قبل ازیں چین کہہ چکا ہے کہ کشمیر بھارت کا داخلی معاملہ نہیں ہے۔
نئی دہلی حکومت پاکستان اور چین کے مابین سکیورٹی تعلقات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ایک بھارتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا ہے کہ اگر چینی صدر نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ کشمیر کے حوالے سے بات کی تو جواب میں یہی کہا جائے گا کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔
چینی صدر کی بھارت آمد کے موقع پر تبت کے حامیوں نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ بھارتی پولیس کی جانب سے مظاہرین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
ا ا / ش ج (روئٹرز، اے پی)