تیسری سہ ماہی: فوکس ویگن کا خسارہ تقریباﹰ چار بلین ڈالر
28 اکتوبر 2015حال ہی میں کار ساز ادارے فوکس ویگن (وی ڈبلیو) کا ایک ایسا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا، جس کے ذریعے ڈیزل گاڑیوں میں نصب سافٹ ویئر کی مدد سے ٹیسٹ کے دوران ضرر رساں گیسوں کے اخراج کی اصل مقدار کو چھپایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس ہیر پھیر کی وجہ سے فوکس ویگن کو اپنی گاڑیاں امریکی اور دنیا کی دیگر مارکیٹوں میں بیچنے کا موقع ملا تھا۔ مختلف ممالک میں ایسے قوانین ہیں، جن کی تحت صرف انہی گاڑیوں کو مارکیٹ میں لانے کی اجازت ہوتی ہے، جن سے صرف مخصوص مقدار میں ضرر رساں گیسوں کا اخراج ہوتا ہے۔
آج فوکس ویگن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کے معاملے میں دھوکہ دہی کی وجہ سے انہیں شدید نقصان ہوا ہے اور رواں برس کی تیسری سہ ماہی کے نقصان نے ان کی سالانہ آمدنی کو متاثر کیا ہے۔ فوکس ویگن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گزشتہ برس کی نسبت رواں سال جولائی سے ستمبر کے دوران انہیں 1.85 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس کی نسبت گزشتہ برس اس کا منافع 2.971 ارب یورو رہا تھا۔
جاری ہونے والے بیان کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس پورے سال کا منافع مزید ’’تیزی سے کم‘‘ ہونے کی توقع ہے۔ یاد رہے کہ رواں برس بھی عالمی سطح پر فوکس ویگن کی طرف سے اتنی ہی گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، جتنی گزشتہ برس بلکہ ان کی فروخت میں ’’چار فیصد اضافے‘‘ کی پیشن گوئی کی گئی تھی لیکن اس کے باجود فوکس ویگن کی طرف سے یہ خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔ فوکس ویگن کے مطابق یہ خسارہ اس وجہ سے ہے کہ انہیں اس اسکینڈل کے ابتدائی نقصانات کو پورا کرنے کے لیے تقریباﹰ 6.6 ارب یورو کی ادائیگی کرنا پڑ سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ’’فوکس ویگن کو ابھی اس سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیوں کہ ابھی اس کے خلاف قانونی کارروائیوں کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
فوکس ویگن کے مطابق دنیا بھر میں اس کی گیارہ ملین ایسی ڈیزل گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، جن میں دھوکہ دہی والا یہ سافٹ ویئر نصب ہے۔ ان میں سے 2.8 ملین کاریں صرف جرمنی میں فروخت کی گئی تھیں جبکہ اس وقت جرمنی میں رجسٹرڈ متاثرہ کاروں کی تعداد 2.4 ملین ہے۔ اس اسکینڈل کو امریکی حکام نے آشکار کیا تھا، جس کے بعد ممکنہ طور پر فوکس ویگن کو امریکا میں بھاری جرمانوں کو سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔