جاپان اور بحر ہند میں زلزلے کے باعث خوف و ہراس
11 اگست 2009منگل کی صبح بحر ہند میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر سات اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی۔ شدید زلزلے کے بعد بھارت، میانمار، انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور بنگلہ دیش کے لئے سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی تاہم بعد میں سونامی کا خطرہ ٹلنے پر بحر الکاہل میں امریکہ کے سونامی وارننگ سینٹر نے یہ وارننگ واپس لے لی۔
بھارتی جزیرے انڈیمان کے قریب بحرہند میں آنے والے اس شدید نوعیت کے زلزلے کے حوالے سے بھارتی حکام نے بتایا کہ زلزلے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی املاک یا عمارتوں کو کوئی بڑا نقصان پہنچا۔ زلزلے کا مرکز جزیرے انڈیمان کی بندرگاہ بلیئر سے دو سو ساٹھ کلو میٹر شمال میں بحر ہند میں تیس کلو میٹر گہرائی میں تھا۔
ایک بھارتی اہلکار کے مطابق: ’’ہم نقصانات کی معلومات جمع کر رہے ہیں، ابتدائی اطلاع یہی ہے کہ اس زلزلے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، نہ ہی کوئی عمارت گری ہے۔ ہاں کچھ عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔‘‘
نصف شب کے بعد آنے والے اس زلزلے سے جزیرے پر لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا اور لوگوں نے تمام رات کھلے آسمان تلے جاگ کر گزاری۔
ایک مقامی رہائشی کے مطابق: ’’زلزلہ بہت خوفناک تھا۔ ہر چیز ہلنا شروع ہو گئی۔ تمام لوگ گھروں سے باہر بھاگے۔ لوگ گھروں میں واپس لوٹنے سے اب تک ڈر رہے ہیں۔‘‘
دو ہزار چار میں آنے والے تباہ کن سونامی سے بھی انڈیمان جزیرہ بری طرح متاثر ہوا تھا اور بحر ہند کی اونچی موجوں نے اس جزیرے کے ایک بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ دوہزار چار میں بحر ہند میں آنے والے زلزلے کے باعث پیدا ہونے والے سونامی سے انڈونیشیا، سری لنکا، بنگلہ دیش اور بھارت میں مجموعی طور پر دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب جاپان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ٹوکیو اور مرکزی جاپان میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر چھ اعشاریہ چار تھی۔ زلزلے سے 43 افراد زخمی ہوئے۔ جبکہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ زلزلے کے باعث جاپان کی ٹرین سروس معطل کر دی گئی، جب کہ موٹر وے اور ایک ایٹمی بجلی گھر بند کر دیا گیا۔ جاپان میں آنے والے زلزلے کے بعد یہاں بھی سونامی وارننگ جاری کی گئی جسے بعد میں واپس لے لیا گیا۔
ادھر چین کے جنوب مشرق میں گزشتہ نصف صدی کے بدترین سمندری طوفان موراکوٹ نے چین اور تائیوان میں تباہی مچا دی ہے۔ چین اور تائیوان میں لاکھوں افراد کومحفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور تائیوان کے شمال اور چین کے جنوب مشرقی ساحلی صوبوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی