جاپان میں ضمنی زلزلہ، ایٹمی تنصیبات متاثر نہیں ہوئیں
8 اپریل 2011جاپانی ٹیلی وژن کے مطابق ملک کے شمال مشرق میں آنے والا یہ نیا زلزلہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب آیا اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت سات اشاریہ چار ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس زلزلے نے اُس علاقے کو متاثر کیا جہاں گیارہ مارچ کو آنے والا زلزلہ شدید تباہی اور پھر خوفناک سونامی لہروں کی وجہ بنا تھا۔
اس زلزلے کے بارے میں میاگی صوبے کے رہنے والے ایک شہری نے کہا کہ اسے یوں محسوس ہوا کہ اس کے سر پر چھت اچانک گر پڑے گی اور جو کچھ گزشتہ زلزلے کے بعد بچا تھا، وہ اس مرتبہ مکمل تباہی کا شکار ہو جائے گا۔ اس جاپانی باشندے نے کہا کہ اس نے زلزلے کے ان طاقتور ضمنی جھٹکوں کے رکنے کا انتظار کیا اور پھر بالآخر یہ جھٹکے تھم ہی گئے۔
زلزلے کے ان جھٹکوں کے بعد فوری طور پر ایک بار پھر سونامی لہروں کی وارننگ جاری کر دی گئی تھی، جو ڈیڑھ گھنٹے بعد دوبارہ واپس لے لی گئی۔ خوش قسمتی سے اس نئے زلزلے کی وجہ سے بہت زیادہ مادی نقصان تو نہیں ہوا تاہم کم ازکم تین افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ شمال مشرقی جاپان میں ضمنی زلزلے کے یہ جھٹکے اتنے شدید بہرحال تھے کہ پہلے سے تباہ شدہ علاقوں میں لوگ خوف کے مارے اپنے گھروں سے باہر نکل کر سڑکوں پر آ گئے۔
جاپان میں گیارہ مارچ کے زلزلے کے بعد ایٹمی تنصیبات کے حوالے سے جوہری سلامتی کے نگران ملکی ادارے اور ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کو پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی لیے ان تازہ لیکن شدید ذیلی جھٹکوں کے محض ایک گھنٹے بعد ہی حکام نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے صورتحال کی وضاحت کرنے کی کوشش کی۔
جاپان کے ایٹمی سلامتی کے نگران ادارے کے ایک ترجمان نے کہا کہ زلزلے کے ان نئے جھٹکوں کی وجہ سے شمال مشرقی جاپان میں ایٹمی بجلی گھروں اور ری ایکٹروں کی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ تاہم اس وجہ سے کچھ دیر کے لیے اوناگاوا کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: کشور مصطفٰی