جاپان کے شمال مشرق میں دوبارہ طاقتور زلزلہ
10 جولائی 2011شروع میں اس تنبیہ میں کہا گیا تھا کہ تازہ زلزلے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ممکنہ سونامی لہروں کی اونچائی آدھ میٹر تک ہو سکتی تھی۔ تاہم اس زلزلے کے باعث عالمی وقت کے مطابق صبح چھ بجے تک ملنے والی رپورٹوں میں نہ تو کوئی شدید مادی نقصان ہوا اور نہ ہی چند گھنٹے بعد تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع ملی۔ اس پر زلزلے کے کئی گھنٹے بعد یہ وارننگ واپس لے لی گئی۔
مقامی وقت کے مطابق اتوار کو بعد دوپہر جاپانی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے بتایا کہ اس نئے زلزلے کے بعد ملک کے شمال مشرقی ساحلی علاقے میں دس سینٹی میٹر تک کی اونچائی والی سونامی لہریں ریکارڈ کی گئی تھیں۔
ریکٹر اسکیل پر نئے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت سات ریکارڈ کی گئی۔ ٹوکیو میں ملکی محکمہء موسمیات کے مطابق اس زلزلے کا مرکز جاپان کے شمالی مشرقی ساحلی علاقے سے کافی دور سمندر کی تہہ میں دس کلو میٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔
ان جھٹکوں کے فوری بعد مارچ میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی لہروں سے بری طرح متاثر ہونے والے فوکوشیما کے ایٹمی پاور پلانٹ کی حدود میں موجود کارکنوں کو ہنگامی بنیادوں پر وہاں سے نکال لیا گیا۔
جاپان کا یہی ساحلی علاقہ اسی سال مارچ کی گیارہ تاریخ کو بھی ایک بہت طاقتور زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہ کن سونامی لہروں کی زد میں آ گیا تھا۔ اس قدرتی آفت کے باعث کم از کم 21 ہزار جاپانی شہری ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔ پھر سونامی لہروں کی وجہ سے فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ کو بجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہونے کے نتیجے میں اس ایٹمی بجلی گھر سےتابکار مادوں کے اخراج کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہو گیا تھا، جو اس پلانٹ کے چاروں طرف وسیع تر زمینی علاقے اور قریبی سمندر میں بھی دور تک تابکار مادوں کی وجہ سے بہت زیادہ آلودگی کا سبب بنا تھا۔
امریکی محکمہء ارضیات کی طرف سے جاپان میں آج آنے والے زلزلے کی شدت شروع میں ریکٹر اسکیل پر 7.3بتائی گئی تھی۔ بعد میں اس بیان میں معمولی تبدیلی کرتے ہوئے یہ شدت کم از کم بھی سات ڈگری بتائی گئی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف توقیر