جرمن حکمران اتحاد کے صدارتی امیدوار: کرسٹیان وولف
4 جون 2010چانسلر انگیلا میرکل اور اُن کی حلیف جماعتوں نے لوئر سیکسنی صوبے کے وزیر اعلیٰ کرسٹیان وولف کو صدارتی الیکشن میں اپنا مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے۔ وولف کے نام پر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو سمیت ان کی حلیف جماعتوں سی ایس یو اور ایف ڈی پی بھی متفق ہیں۔
جرمن صوبے لوئر سیکسنی کے وزیر اعلیٰ کرسٹیان وولف، کرسچیئن ڈیموکریٹک پارٹی (سی ڈی یو) میں چانسلر انگیلا میرکل کے بعد پارٹی کے نائب لیڈر ہے۔ کیتھولک عقیدے کے حامل وولف، اوسنابروک یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہیں اور پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ وہ سن 1975ء سے کرسچیئن ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن چلے آ رہے ہیں۔ ان کے صدارتی امیدوار کے طور پر نامزدگی کے بعد چانسلر میرکل کی حلیف جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے لیڈر اور موجودہ وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے بھی ان کی شخصیت کی تعریف کی ہے۔
اس اعلان سے قبل جرمن سیاسی حلقے اندازہ لگائے ہوئے تھے کہ اس منصب کے لئے خاتون امیدوار بھی نامزد کی جا سکتی ہیں اور اس کے لئے ماہرین کی نگاہیں میرکل کی وزیر محنت و سماجی بہبود اُرسُلا فان ڈیئر لاین کی طرف تھیں۔ اسی طرح کچھ اور حلقوں کا خیال تھا کہ جرمن صدر کے منصب کے لئے ایوان زیریں یا بنڈس ٹاگ کے صدر نوربرٹ لامیرٹ بھی نامزد کئے جاسکتے ہیں، تاہم چانسلر میرکل نے ایک نئے نام کو بطور صدارتی امیدوار سامنے لا کرسیاسی مبصرین کو قدرے حیران کردیا ہے۔
کرسٹیان وولف کے مقابلے پراپوزیشن کی بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کردیا ہے۔ سوشل ڈیموکریٹس کے امیدوار جوآخم گاؤک ہیں جنہیں گرین پارٹی کی بھی حمایت حاصل ہے۔ ستر سالہ گاؤک، منقسم جرمن دور میں کمیونسٹ جرمن حصے سے منحرف ہو کر مغربی جرمنی آ گئے تھے۔ وہ کمیونسٹ جرمنی کی اسٹیٹ سیکیورٹی کے محفوظ کئے جانے والے ریکارڈ کے فیڈرل کمیشنر بھی رہ چکے ہیں۔ یورپ میں ان کا نام انسانی حقوق اور جمہوری و سیاسی سرگرمیوں کے تناظر میں معتبرانداز میں لیا جاتا ہے۔
تیس جون کو ہونے والے انتخابات میں صوبائی اور مرکزی پارلیمان کے 1244 اراکین ووٹنگ میں شریک ہوں گے۔ اس تعداد میں حکمران اتحاد کے پاس یقینی 645 ووٹ ہیں۔ صوبائی اور مرکزی پارلیمنٹ کے اس مشترکہ اجلاس کو جرمن دستوری اصطلاح میں فیڈرل کنوینشن کہا جاتا ہے، جرمن زبان میں اس کے لئے Bundesversammlung استعمال ہوتا ہے۔ اس کنوینشن کو صرف اسی وقت طلب کیا جاتا ہے جب صدر کا چناؤ کرنا مقصود ہو۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت : عاطف بلوچ