1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن نیو نازی روس میں تربیت کیوں حاصل کر رہے ہیں؟

7 جون 2020

جرمن اور کئی ديگر يورپی ملکوں ميں دائيں بازو کی انتہا پسند قوتيں روسی دائيں بازو کی طاقتوں کے ساتھ روابط بڑھانے کے ليے ايک عرصے سے کوشاں ہيں۔ يورپی انتہا پسند روس ميں نيم فوجی تربيت بھی حاصل کرتے آئے ہيں۔

https://p.dw.com/p/3dOEJ
Symbolbild Neonazis
تصویر: picture-alliance/imageBROKER

دائيں بازو سے تعلق رکھنے والے جرمن نيو نازی انتہا پسند روس ميں نيم فوجی تربيت حاصل کرتے آئے ہيں۔ يہ فوجی تربيت سابقہ سوويت يونين کے دور سے چلے آ رہے ايک پروگرام کے تحت 'والنٹيئر سوسائٹی فار کو آپريشن ود دا آرمی، ايوی ايشن اينڈ نيوی‘ (DOSAAF) نامی تنظیم کراتی ہے۔ مختلف ٹريننگز کا انعقاد Rezerv اور Partizan نامی دو کلبز کراتے ہيں۔ يہ پيرا ملٹری ٹريننگ روسی شہر سينٹ پيٹرزبرگ کے نواح ميں کرائی جاتی ہے۔

کيا روس دائيں بازو کی عواميت پسندی کا گڑھ بن رہا ہے؟

روس ايک عرصے سے دائيں بازو کے عواميت پسندوں اور انتہا پسندوں کا گڑھ رہا ہے۔ 2015ء ميں سينٹ پيٹرزبرگ ميں 'انٹرنيشنل رشيئن کنزرويٹو فورم‘ منعقد ہوا، جس ميں دنيا بھر سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں نے شرکت کی۔ جرمنی ميں انتہائی دائيں بازو کی نيشنل ڈيموکريٹک پارٹی کے سابق سربراہ اُوڈو فوئگٹ کے علاوہ اطالوی اور يونانی دائيں بازو کی جماعتوں کی سرکردہ شخصيات نے بھی اس فورم ميں شرکت کی تھی۔

سن 2017 ميں صدارتی انتخابات سے قبل انتہائی دائيں بازو کی فرانسيسی جماعت نيشنل فرنٹ کی رہنما ميرين لی پين بھی روس گئی تھيں۔ روسی صدر ولادی مير پوٹن کے ساتھ ملاقات کے بعد لی پين روس کے ساتھ قريبی تعلقات کی وکالت کرتی آئيں اور ايک موقع پر انہوں نے ماسکو کے خلاف پابنديوں کے نفاذ پر يورپی يونين کو تنقيد کا نشانہ بھی بنايا۔ ميرين لی پين کی پارٹی کو ايک روسی بينک سے نو ملين يورو کا قرضہ بھی ملا۔

جرمنی ميں انتہائی دائيں بازو کی جماعت 'آلٹرنيٹو فار ڈوئچلانڈ‘ (AfD) کے نمائندگان نے بھی سن 2017 ميں ماسکو کا دورہ کيا تھا۔ اس دورے کے دوران روس ميں دائيں بازو کی پارٹيوں سے روابط قائم کيے گئے تھے۔

روس ميں پيرا ملٹری ٹريننگ کون کراتا ہے اور شرکاء کون ہيں؟

روس ميں نيم فوجی تربيت فراہم کرنے والی تنظيموں اور کلبز کے روسی آرتھوڈوکس مسيحی انتہا پسندوں سے قريبی روابط ہيں۔ کلب کے چيئرمين اور ٹريننگ سينٹر کے بانی ممکنہ طور پر ڈينس گاريوو ہيں، جو روسی امپيريل موومنٹ (RIM) سے بھی منسلک رہے ہيں۔

امريکا نے رواں اپريل ميں اس تنظيم کو دہشت گرد تنظيموں کی فہرست ميں شامل کيا ہے۔ يہ تحريک 'وائٹ سپرميسی‘ يا سفيد فام افراد يا قوتوں کی بالادستی پر يقين رکھتی ہے اور اسی کے ليے سرگرم ہے۔ اس کے برعکس روسی وزارت انصاف اس تنظيم کی شناخت ايک 'انتہا پسند تنظيم‘ کے طور پر کرتی ہے۔ فی الحال RIM کی ويب سائٹ معطل ہے البتہ سماجی رابطوں کی ويب سائٹس کے ذريعے رسائی ممکن ہے۔

عموماً نيم فوجی تربيت ميں حصے لينے والے اين پی ڈی يا نيو نازيوں کی صفوں ميں شامل نوجوان ہيں۔ ديگر شرکاء کا تعلق 'دا تھرڈ وے‘ سے ہے، جو جرمنی کی سب سے زيادہ انتہا پسند سياسی پارٹی ہے۔ جرمن انٹيليجنس کے مطابق يہ پارٹی نازی دور کی نسل پرستانہ سوچ کی حامل ہے اور اس کا منشور قوم پرستی پر مشتمل ہے۔

پچھلے سال جرمن حکومت نے ماحول دوست گرين پارٹی کے پارلیمان میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ جرمن نيو نازی کئی برسوں سے غير ملکی دائيں بازو کی انتہا پسند قوتوں کے ساتھ تعاون و تعلقات بڑھانے کے سلسلے ميں کوشاں ہيں۔

ہانس فائفر، ميخائل بوشيوو اور ولاديمير ايسيپوو )ع س / ش ح(

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید