جرمن وِنگز کا مسافر طیارہ تباہ، قریب ڈیڑھ سو ہلاکتوں کا خدشہ
24 مارچ 2015جرمن وِنگز کا یہ ایئر بس طیارہ ہسپانوی شہر بارسلونا سے جرمن شہر ڈسلڈورف کی طرف پرواز پر تھا کہ آج منگل کے روز یہ ایلپس کے پہاڑی سلسلے کے فرانسیسی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔ حکام کے مطابق ایئربس 320 طرز کا یہ ہوائی جہاز فرانس کے جنوب مشرقی علاقے بارسلونت میں گرا کر تباہ ہوا۔
فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس مسافر بردار جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں ، ’’کسی کے زندہ بچنے کی توقع نہیں ہے۔‘‘ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ عالمی وقت کے مطابق صبح نو بج کر سینتالیس منٹ پر اس طیارے کے کاک پٹ سے کنٹرول روم کو ایک پریشان کن پیغام موصول ہوا تھا، جس کے بعد یہ حادثہ رونما ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ اس مسافر بردار طیارے میں 144 مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوار تھے۔ جرمن وِنگز ایک بجٹ ایئر لائن ہے، جو جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کی ایک ذیلی کمپنی ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 150 سے لے کر 180 تک افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔
فرانسیسی وزیر داخلہ Bernard Cazeneuve نے بتایا ہے کہ اس مسافر ہوائی جہاز کا ملبہ مل گیا ہے لیکن دشوار گزار پہاڑی راستوں کی وجہ سے وہاں فوری طور پر پہنچنا مشکل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امدادی ٹیمیں فضائی راستے کے ذریعے جائے وقوعہ تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ خود اس حوالے سے فوری کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ادھر برلن حکومت نے بھی کہا ہے کہ وہ جرمنی کے ایئر سیفٹی ماہرین کو حادثے کی جگہ کی طرف روانہ کر رہی ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ترجمان اشٹیفن زائبرٹ نے کہا ہے کہ اس حادثے پر چانسلر کو انتہائی افسوس ہوا ہے اور انہوں نے اس سانحے کے اطلاع ملنے کے بعد اپنی پہلے سے طے شدہ ملاقاتیں مؤخر کر دی ہیں۔ میرکل نے ٹیلی فون پر گفتگو میں فرانسیسی صدر اولانڈ اور ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کے ساتھ بھی اظہار افسوس کیا ہے۔
جرمن وِنگز نامی ایئر لائن کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس طیارے میں مجموعی طور پر 144 مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوار تھے۔ اس کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ہر ممکن ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔ جرمن ونگز کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس فضائی کمپنی کا کوئی مسافر طیارہ تباہ ہوا ہے۔
فرانسیسی وزیر اعظم نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے، ’’ہم ابھی تک اس حادثے کی وجوہات نہیں جان سکے۔ حقائق کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ اس حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا ہو گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کے لواحقین کے لیے ایک خصوصی رابطہ مرکز قائم کر دیا گیا ہے، جو تازہ ترین معلومات فوری طور پر انہیں پہنچانے کی کوشش کرے گا۔