1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن چانسلر چین کے دورے پر

13 اپریل 2024

جرمن چانسلر اولاف شولس تین روزہ دورے پر چین پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ چونگچنگ اور شنگھائی شہروں میں ایک ایک دن گزارنے کے بعد چینی صدر شی جن پنگ سے ملیں گے۔

https://p.dw.com/p/4eifa
Großbritannien | Bundeskanzler Olaf Schoz trifft Boris Johnson in London
تصویر: BEN STANSALL/Pool/AFP

بتایا گیا ہے کہ دونوں چانسر شولس اور صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات منگل کے روز بینجنگ میں ہو گی، جس میں یوکرینی جنگ، تائیوان کے ساتھ کشیدگی اور تجارت جیسے موضوعات زیربحث آئیں گے۔

یوکرینی جنگ: چین روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، شولس

چین نے روس کو ہتھیار دیے تو 'نتائج‘ نکلیں گے، جرمن چانسلر

یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی ممالک نے روس کو عالمی سطح پر تنہاکرنے کی کوشش کی، تاہم بیجنگ ماسکو کا انتہائی قریبی اتحادی ثابت ہوا۔ چینی حکومت نے اب تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور اس تنازعے کی وجہ مغربی ممالک ہی کو قرار دیا ہے۔

دوسری جانب چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات بھی شدید کشیدگی کا شکار ہیں۔ سن 1949 میں تائیوان نے چین سے الگ آزاد جمہوری حکومت قائم کی تھی، تاہم چین تائیوان کو اپنا ایک صوبہ قرار دیتا ہے اور متعدد مرتبہ اسے چین میں دوبارہ شامل کرنے کے عزم ظاہر کر چکا ہے۔

Bundeskanzler Olaf Scholz reist nach Lateinamerika
چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے شولس کا یہ دوسرا دورہ چین ہےتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

جرمن چانسلر اولاف شولس ان عالمی سیاسی موضوعات کے علاوہ تجارت کے موضوع پر بھی چینی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ چین جرمنی کا ایک بڑا تجاری پارٹنر ہے اور اسی تناظر میں متعدد جرمن کمپنیوں کے نمائندے چانسلر شولس کے ہم راہ ہیں۔ اس دورے میں جرمن وزیر زرات جیم اوزدیمر، وزیر ٹرانسپورٹ فولکر وِسن اور وزیرماحولیات شٹیفی لیمکے بھی چانسلر شولس کے ساتھ ہیں۔

سن دو ہزار اکیس میں چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے شولس کا یہ دوسرا دورہ چین ہے۔ اس سے قبل نومبر بائیس میں وہ صرف ایک روز کے لیے بیجنگ گئے تھے اور عالمی وبائی صورت حال کی وجہ سے انہوں نےاپنا دورہ مختصر رکھا تھا۔

تائیوان کیا چین سے مسلح تنازعہ کا متحمل ہو سکتا ہے؟

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق چانسلر شولس سب سے پہلے دنیا کے سب سے بڑے شہر چونگ چِنگ پہنچ رہے ہیں۔ 32 ملین آبادی والے اس شہر کے بعد وہ شنگھائی جائیں گے۔ ان دونوں شہرو میں وہ چین میں موجود جرمن کمپنیوں کے نمائندوں سے بھی ملیں گے۔

ع ت، م ا (ڈی پی اے)