جرمنی اور فرانس کی ریٹنگ خطرے میں
6 دسمبر 2011امریکی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے خبردار کیا ہے کہ یورو زون میں جاری بحران کی وجہ سے جرمنی سیمت دیگر 14ممالک کی ریٹنگ کو ٹرپل اے سے کم کیا جاسکتا ہے۔ ان میں فرانس، آسٹریا، لکسمبرگ، ہالینڈ اور فن لینڈ بھی شامل ہیں۔
وال اسٹریٹ کی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کے مطابق پچاس فیصد امکان ہے کہ ان ممالک کی ریٹنگ کم ہو جائے۔ یورو زون کا بحران ہی اس کی ایک وجہ نہیں ہے بلکہ یورپی ممالک کے مابین اس بحران سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں پایا جانے والا اختلاف رائے بھی حالات کو خراب کر رہا ہے۔ اس سے قبل کئی یورپی بینکوں کی ریٹنگ بھی کم کی جا چکی ہے۔
جرمن چانسلرانگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر سارکوزی نے کہا کہ امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کے جرمنی سمیت دیگر 14ممالک کی ریٹنگ کم کرنے کے اعلان کوسنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پیرس میں یورو زون میں جاری بحران اور اس کے حل کے لیے ایک ملاقات میں یورو زون کے قوانین کو مزید سخت بنانےپر زور دیا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ یورو زون میں استحکام لانے کے لیے ضروری ہے کہ قوانین کو سخت بنایا جائے اور تمام رکن ممالک کو پابند بنایا جائے کہ وہ ان پر عمل پیرا ہوں۔
جرمن چانسلر میرکل کا کہنا تھا کہ یورو بونڈ کا اجراء بحران کا حل نہیں ہے اس وجہ سے وہ اس تجویز کو مسترد کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ہر مہینے مل کر صلاح و مشورے کیے جائیں گے تاکہ مالی استحکام کے حوالے سے جاری کوششوں کا جائزہ لیا جاتا رہے۔
اس حوالے جن نکات پر اتفاق رائے ہوا ہے وہ تجاویز بدھ کے روز یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے کو پیش کی جائیں گی۔ تاہم اس کے بعد اسی ہفتے برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں ان پر بحث کی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹینڈرڈ اور پورز کی جانب سے ریٹنگ کم کرنے کی خبر دینا یورپی منڈیوں میں عدم استحکام کی صورتحال کو واضح کرتا ہے۔ تاہم ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ خبر ایک ایسے وقت پر آئی ہے جب جرمنی اور فرانس یورو زون میں اصلاحات لانے کی بات کر رہے ہیں اور اسی ہفتے جمعے کے روز یورپی یونین کی سربراہی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے۔ صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اب یورپی رہنماؤں پر لازم ہو گیا ہے کہ وہ اس بحران کا حل جلد از جلد نکالیں ورنہ مالیاتی حالات مزید تنزلی کا شکار ہو جائیں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل