1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی اور نیدرلینڈز میں حماس کے چار اراکین گرفتار

15 دسمبر 2023

سرکاری وکلاء کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند تنظیم حماس کے تین ارکان کو برلن اور ایک کو نیدرلینڈز سے حراست میں لیا گیا ہے۔ انہیں یورپ میں یہودی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4aB4t
حماس کے چار اراکین کو یورپ میں یہودی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے
حماس کے چار اراکین کو یورپ میں یہودی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہےتصویر: A. Friedrichs/IMAGO

وفاقی جرمن پبلک پراسیکیوٹرز نے جمعرات کو بتایا کہ عسکریت پسند تنظیم حماس کے چار اراکین کو برلن اور نیدرلینڈز سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ انہیں یورپ میں یہودی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہے اور بالخصوص برلن میں ہتھیاروں کو تلاش اور ذخیرہ کرنے کی کوششوں کے متعلق پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

ان افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ حماس کے معروف رکن ہیں اور ان کا تنظیم کی فوجی شاخ سے گہرا تعلق ہے۔ ان میں سے ایک کے پاس ڈچ شہریت ہے، دو لبنان میں پیدا ہوئے تھے جب کہ ایک دیگر مصری شہری ہے۔

جرمنی، فرانس اور اٹلی کا حماس پر خصوصی پابندیوں کا مطالبہ

وفاقی جرمن وزیر انصاف مارکو بش مین نے ان گرفتاریوں کے بعد کہا کہ "اسرائیلی آبادی پر خوفنا ک حملوں کے بعد ہمارے ملک میں حالیہ ہفتوں میں یہودی اداروں میں یہودیوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔"

انہوں نے کہا، "لہذا ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کرنی چاہئے کہ ہمارے ملک میں اب یہودیوں کو اپنی حفاظت کے حوالے سے خوفزدہ نہ ہونا پڑے۔"

جمعرات کو ڈنمارک پولیس نے بتایا کہ اس نے ایک دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنا دیا اور چار افراد کو گرفتار کرلیا
جمعرات کو ڈنمارک پولیس نے بتایا کہ اس نے ایک دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنا دیا اور چار افراد کو گرفتار کرلیا تصویر: Sean Gallup/Getty Images

ان گرفتاریوں کے متعلق ہمیں اور کیا معلوم ہے؟

کارسلروہے میں واقع وفاقی جرمن کے دفتر استغاثہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ افراد "حماس کے عسکری ونگ کی قیادت "سے" ایک قریبی رابطے " کے ذریعہ رابطے میں تھے۔

ان پرعائد کیے گئے اہم الزامات میں سے ایک دہشت گرد تنظیم کی رکنیت ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل، امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، جرمنی اور بعض دیگر ملکوں نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

اسرائیل پر حماس کا حملہ: مسلم تنظیمیں مذمت کریں: جرمن وزیر

لیکن تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کا تعلق حماس کے اسلحے کے ایک ذخیرے سے ہے، جو مستقبل میں یورپ میں یہودی اداروں پر ممکنہ حملوں کے لیے تیار کیا جارہا تھا۔

استغاثہ کا الزام ہے کہ برلن میں رہنے والے افراد میں سے ایک کو رواں سال کے اوائل تک ہتھیاروں کو چھپانے کے لیے ایک انڈر گراونڈ جگہ تلاش کرنے اور ہتھیاروں کو برلن کے علاقے میں منتقل کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ برلن میں مقیم تین افراد، بشمول روٹرڈیم سے گرفتار شخص، نے مبینہ طور پر ہتھیاروں کو رکھنے کے لیے جگہ تلاش کرنے میں مدد کی تھی۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں کہ اس سازش کا حماس کے سات اکتوبر کے حملوں یا اس کے بعد اسرائیل کے ردعمل سے براہ راست تعلق تھا۔ اس کے بجائے ان کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی منصوبہ بندی مذکورہ واقعات سے پہلے ہی کی گئی تھی۔

جرمن شہریوں کو غزہ جنگ کے ردعمل میں دہشت گردانہ حملوں کا خدشہ

جرمنی اور یورپ کے تفتیش کارمشرقی وسطیٰ کے تنازعات کے درمیان دہشت گردی کی ممکنہ سازشوں کے خدشات کے مدنظر کافی چوکنا ہوگئے ہیں۔

حماس کیا ہے؟

جمعرات کو ڈنمارک میں اسی طرح کی گرفتاریاں

جمعرات کو ڈنمارک پولیس نے بتایا کہ اس نے ایک دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنا دیا اور چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تین مشتبہ افراد کو ڈنمارک میں گرفتار کیا گیا جب کہ چوتھے کو ہالینڈ سے گرفتار کیا گیا۔

ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا، ''بدقسمتی سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم ڈنمارک میں کس سنگین صورتحال سے نمٹ رہے ہیں۔''

 ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز)