جرمنی اور یورپ کی یوکرین کے لیے عسکری مدد کس طرح؟
27 جنوری 2023ہفتوں تک برلن پر مغربی اتحادی ممالک کے شدید دباؤ کے بعد جرمن حکومت نے یوکرین کو 14 لیوپارڈ ٹو ٹینک مہیا کرنے کی حامی بھری ہے تاکہ کییف حکومت روسی جارحیت کا مقابلہ کر سکے۔
یوکرین میں برطانوی ٹینک بھی جل جائیں گے، کریملن کے ترجمان کا موقف
روس یوکرین میں فوجی شکست کی طرف بڑھتا ہوا، جرمن نائب چانسلر
اس فیصلے کو جرمن حکومتی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی سے تعبیر کیا جا رہا ہے کیوں کہ جرمنی کسی بھی جنگی تنازعے میں بھاری عسکری آلات مہیا کرنے سے اجتناب برتتا ہے۔
جرمنی کی جانب سے ابتدائی ہچکچاہٹکے باوجود جرمنی یوکرین پر گزشتہ برس فروری میں روسی حملے کے بعد سے اب تک بھاری عسکری امداد فراہم کر چکا ہے۔ جرمن ادارے کیل انسٹیٹیوٹ برائے عالمی اقتصادیات کے مطابق گزشتہ برس نومبر تک جرمنی کی جانب سے دو اعشاریہ تین ارب یورو تک کی امداد کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
مگر جرمنی اور اس کے یورپی اتحادی یوکرین کو ہتھیار فراہم کیسے کر رے ہیں؟ اس کے لیے مختلف طریقوں سے ہتھیاروں اور سرمایے کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
موجودہ ذخیرہ
جرمنی نے اب تکیوکرین کو کچھ ہتھیارجرمن فوج کے دستیاب ذخیرے سے مہیا کیے ہیں۔ مثال کے طور پر انٹرنیشنل انسٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹیڈیز کے مطابق جرمنی کے پاس تین سو لیوپارڈ ٹو جنگی ٹینک ہیں، اس میں سے کچھ ٹینک یوکرین کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔
جرمن حکومت اس عسکری ساز و سامان کی تفصیل پبلش کرتی ہے، جو اس نے کییف کو مہیا کیا ہے۔ اس میں فائیو مارس ٹو راکٹ لانچر بمع باردو شامل ہیں اور ساتھ ہی آتشیں اسلحے کے لیے بائیس ملین گولیاں اور چودہ ہزار سلیپنگ بیگز بھی دیے گئے ہیں۔
عوامی سرمایے سے نئے صنعتی آرڈرز
جرمن ہتھیاروں کی صنعت یورپی یونین کی سب سے بڑی صنعت ہے۔ گزشتہ برس جرمن حکومت نے اس کے لیے "سکیورٹی کپیسٹی بلڈنگ" فنڈ کی مد میں دو ارب ڈالر رکھے تھے۔ اس سرمایے سے اتحادی ممالک کو مسلح تنازعے کی صورت میں مدد فراہم کرنا ہو گا، تاہم فی الحال یہ سرمایہ یوکرین کے لیے خرچ کیا جا رہا ہے۔
اس سرمایے کو جرمنی کمپنیوں سے ہتھیار تیار کروانے اور کییف بھیجنے کے لیے کام میں لایا جا رہا ہے۔ رواں برس جرمنی نے اس مد میں مزید دو اعشاریہ تین ارب ڈالر مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسی فنڈ سےیوکرین کو ایک سو سات سرحدی محافظ گاڑیاں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
یورپی امن فیسیلٹی
گزشتہ برس فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے فوری بعد یورپی یونین نے تاریخی فئیصلہ لیتے ہوئےیورپی پیس فیسیلٹی فنڈکے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح پہلی مرتبہ یورپی یونین کی جانب سے کسی ملک کو ہتھیار فراہم کرنے لیے سرمایہ خرچ کرنے کی راہ اپنائی گئی تھی۔ تب سے اب تک یورپی یونین یوکرینی فوج کو چھ اعشاریہ تین ارب یورو کے سرمایے سے ہتھیار اور دیگر معاونت فراہم کر چکی ہے۔
یہی سرمایہ یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو یوکرین کو عسکری امداد کی مد میں ہوئے اخراجات میں پیسے لوٹانے کے لیے بھی استعمال ہو رہا ہے۔
جرمنی کی نئی پالیسی: 'رنگ ٹاؤش‘
جرمنی کی طرف سے یوکرین کو لیوپارڈ ٹو ٹینک فراہم کیے جانے کے اعلان سے اس کی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ ملتا ہے۔
اس سے قبل جرمنی کا راستہ یہ تھا کہ وہ خود یوکرین کو بھاری جنگی ہتھیار فراہم کرنے کی بجائے ایسے ہتھیار نیٹو کے رکن ممالک کو مہیا کرتا تھا اور وہ یہ یا اپنے عسکری ذخائر سے جرمن ہتھیار یوکرین کو فراہم کرتے تھے۔
ژوئنر ایلا (ع ت، ش ح)