جرمنی: بچوں کی موجودگی میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا منصوبہ
7 جولائی 2023جرمن وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ نے ان نجی گاڑیوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا منصوبہ پیش کیا ہے، جہاں نابالغ یا حاملہ خواتین بھی موجود ہوں۔ جرمنی کے مقامی میڈیا نے لاؤٹرباخ کے ایک ایسے مسودے کا حوالہ دیا ہے، جسے وہ کابینہ کے سامنے پیش کرنے سے پہلے دوسری وزارتوں کے ساتھ مل کر حتمی شکل دے رہے ہیں۔
پاکستان میں تمباکو نوشی: روزانہ بارہ سو نابالغ بچوں کا اضافہ
کاروں میں سگریٹ نوشی فی الحال جرمنی میں غیر قانونی نہیں ہے۔ وزیر صحت جرمنی میں گانجے یا بھنگ کی فروخت کو قانونی تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ایک قانون کے تحت نان اسموکرز ایکٹ کا دائرہ کار بھی بڑھایا جا رہا ہے۔
مجوزہ پابندی کیا ہے؟
مسودے کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ میں پہلے ہی تمباکو نوشی پر پابندی ہے اور اب اس میں وسعت پیدا کی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد اس کمزور گروہ کا تحفظ یقینی بنانا ہے، جو پاسیو اسموکنگ کا حصہ بنتے ہیں۔ کاروں میں کم جگہ کی وجہ سے نابالغوں اور حاملہ خواتین کو سگریٹ نوشی کے زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مسودہ میں کہا گیا ہے، ''تصدیق شدہ مطالعات کے مطابق پیسیو اسموکنگ بھی بہت سی سنگین بیماریوں اور اموات کا سبب بنتی ہے۔ ان میں دل کی بیماری، فالج اور بچوں کی اچانک موت کا سینڈروم شامل ہیں۔‘‘
جرمن وزیر صحت کے مطابق بہت سے مطالعات میں پیسیو اسموکنگ اور پھیپھڑوں کے کینسر کے درمیان تعلق بھی سامنے آیا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ پابندی ای سگریٹ، تمباکو کی تمام مصنوعات اور گانجے پر عائد ہو گی لیکن پارلیمان میں بحث کے دوران ان تفصیلات میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
وبا کے دوران سگریٹ اور شراب نوشی میں اضافہ
ایک حکومتی بیان میں کہا گیا ہے، ''بچوں کے ساتھ کاروں میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا غیر مشروط طور پر خیر مقدم کیا جائے گا۔‘‘ دوسری جانب گاڑیاں آئینی لحاظ سے نجی ملکیت میں آتی ہیں اور حکام نے اس پابندی کے حوالے سے آئینی خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
دنیا کے بہت سے ممالک میں پہلے ہی برسوں سے اس طرح کی پابندیاں عائد ہیں۔ ان ممالک میں آسٹریلیا، فرانس، جنوبی افریقہ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور امریکہ کی کچھ ریاستیں شامل ہیں۔
ا ا / ع ب (ڈی پی اے، ای پی ڈی، کے این اے)