جرمنی : حکومت سازی کے لیے مذاکرات اچانک رک گئے
17 نومبر 2017چانسلر انگیلا میرکل کی قیادت میں کرسچن ڈیموکریکٹس(سی ڈی یو اور سی ایس یو)، فری ڈیموکریکٹ پارٹی( ایف ڈی پی) اور گرینز کے مابین بات چیت پندرہ گھنٹوں تک جاری رہی اور نتیجہ نہیں نکل سکا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکراتی عمل آج دوپہر دوبارہ سے شروع ہو جائے گا۔ یہ جماعتیں تحفظ ماحول، مالیاتی پالیسیوں اور مہاجرین کے موضوع پر اپنے اختلافات ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق متعدد امور پر اتفاق رائے تو پایا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود بھی یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ ان جماعتوں کے مابین یہ بات چیت آج جمعے کہ ہی اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گی۔ یونین جماعتوں کے دھڑے کے سربراہ فولکر کاؤڈر نے کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے ہفتے اور اتوار کو بھی مذاکرات جاری رہ سکتے ہيں۔
یہ بات اہم کہ اس بات چیت کے کامیاب ہونے کے بعد ہی حکومت سازی کے لیے باقاعدہ مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔ تاہم ناکامی کی صورت میں دوبارہ انتخابات ہوں گے۔
جرمن تاریخ کی پہلی سہ جماعتی مخلوط حکومت، مذاکرات آج سے
جھوٹی خبروں کا خوف، جرمن انتخابات پر ’اثرانداز‘ ہوا
جرمن سیاسی جماعتیں ملک سے جوہری ہتھیار ہٹانے کی خواہاں
ان جماعتوں نے خود ہی اس حوالے سے جمعے تک کسی نتیجے تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ اس تناظر میں میرکل نے کہا، ’’ ہم آج (جمعے) کو بھی بات چیت جاری رکھیں گے‘‘۔ اس صورتحال کے باوجود ایف ڈی پی کے سربراہ کرسٹیان لنڈنر نے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں پر امید ہیں۔
جرمنی میں اس ممکنہ سیاسی سمجھوتے کو ’جمائیکا‘ اتحاد کا نام دیا گیا ہے۔ یہ نام ان سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کے رنگوں یعنی سیاہ، زرد اور سبز رنگ کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ کیریبیئن ریاست جمائیکا کا پرچم ان تینوں رنگوں پر مشتمل ہے۔ جمائیکا اتحاد نے ابھی تک وفاق میں حکومت نہیں کی ہے۔