1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: حکومتی بحران بڑھتا ہوا

2 جولائی 2018

اتوار کے روز چانسلر میرکل کی ’سی ڈی یو‘ اور ان کی ہم خیال جماعت ’سی ایس یو‘ مہاجرین کے موضوع پر اپنے اختلاف ختم کرنا چاہتی تھیں۔ تاہم یہ مسئلہ بدستور برقرار ہے اور غیر یقینی صورتحال کی جانب بڑھ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/30fw6
Archiv - Angela Merkel und Horst Seehofer
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

جرمنی کو آج کل ایک عجیب و غریب سیاسی صورتحال کا سامنا ہے۔ اس بحران میں مرکزی کردار کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور کرسچن سوشل یونین ( سی ایس یو) کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر ادا کر رہے ہیں۔ اس تنازعے کا تعلق ان مہاجرین سے ہے، جو پہلے سے کسی دوسرے یورپی ملک میں رجسٹر ہونے کے باوجود جرمنی آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

زیہوفر چاہتے ہیں کہ ایسے مہاجرین کو سرحد سے ہی واپس بھیج دیا جائے جبکہ میرکل اس تجویز کی مخالف ہیں۔ میرکل اس مسئلے کا یورپی حل تلاش کرنے کی خواہاں ہیں۔

گزشتہ روز اس موضوع پر سی ڈی یو اور سی ایس یو کے الگ الگ پارٹی اجلاس ہوئے۔ سی ڈی یو کے خیال میں مہاجرین کے موضوع پر ’سی ایس یو‘ کے ساتھ مصالحت کی گنجائش موجود ہے۔ ایک بیان کے مطابق سی ڈی یو مشترکہ اقدامات کے حوالے سے اتفاق رائے کی خواہش مند ہے۔

CSU - Logo
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

دوسری جانب اتوار کی شام ہورسٹ زیہوفر نے وزیر داخلہ اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کی سربراہی دونوں عہدوں سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے۔ زیہوفر کے مطابق وہ آج پیر کو چانسلر میرکل کی جماعت (سی ڈی یو) کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔ ان کے بقول انہیں مہاجرین کے مسئلے پر دونوں جماعتوں کے مابین اتفاق رائے کی امید ہے۔

سیاسی پناہ کے موضوع پر جمعے کو ہونے والے یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں مہاجرین کے حوالے یورپی سرزمین کے باہر’ استقبالیہ یا مہاجرین‘ کے مراکز قائم کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔ میرکل اور ان کی جماعت نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دے رے ہیں مگر دوسری جانب زیہوفر اس نتیجے سے مطمئن نہیں۔ اگر سی ایس یو حکومتی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرتی ہے تو میرکل کی چانسلر شپ کے ختم ہونے کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے۔