جرمنی، رکھوالی خاتون کو ہلاک کرنے والا ٹائیگر بھی ہلاک
26 اگست 2012اطلاعات کے مطابق شیر کے اس جنگلے کے انتہائی حفاظتی حصے کا دروازہ درست انداز سے بند نہیں تھا، جس کی وجہ سے یہ ٹائیگر دوسرے حصے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گیا اور اس نے رکھوالی پر مامور خاتون پر حملہ کر دیا۔ چڑیا گھر کے حکام نے بتایا کہ الٹائی نامی اس سائبیرین ٹائیگر ایک چھلانگ لگا کر اس خاتون کو اپنے مضبوط دانتوں میں جکڑ لیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے رکھوالی خاتون شدید زخمی ہو گئی اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جنگلے ہی میں ہلاک ہو گئی۔
انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سے قبل کہ یہ شیر کسی اور نقصان کا سبب بنتا اسے اس چڑیا گھر کے ڈائریکٹر تھیو پاگیل نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پاگیل نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’ہم فی الحال یہ نہیں بتا سکتے کہ رکھوالی پر مامور اس خاتون سے ایسی سنگین غلطی (دروازہ ٹھیک سے بند نہ کرنا) کیسے سرزد ہو گئی۔ میں نے جانور کو گولی ماری تا کہ ہم جنگلے میں داخل ہو سکیں۔ مگر جب ہم اندر پہنچے تو یہ خاتون اس وقت تک دم توڑ چکی تھیں۔‘‘
اس واقعے کے بعد پولیس نے حفاظتی اقدامات کے تحت کچھ دیر کے لیے اس چڑیا گھر کو خالی کروا لیا۔ حکام کے مطابق یہ شیر اس چڑیا گھر کی سیر کرنے والے شائقین کے لیے خطرہ نہیں بنا تھا۔ بعد میں اس چڑیا گھر کو دوبارہ عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
چڑیا گھر کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والی ملازمہ شیروں کے ساتھ کام کرنے کا خاصا تجربہ رکھتی تھیں۔
جرمنی میں جانوروں کے حقوق کے ایک گروپ PETA نے کہا ہے کہ اس واقعے کے بعد حکومت کو یہ سوچنا چاہیے کہ چڑیا گھروں کو کس طرح بہتر انداز سے چلایا جائے۔ ’اس جیسے سانحات سے مستقبل میں صرف اسی صورت میں بچا جا سکتا ہے، جب صرف تفریح کے لیے آزادی پسند جانوروں کو پنجروں میں قید کرنے کی سوچ پر نظر ثانی کی جائے۔‘
واضح رہے کہ کولون شہر میں چڑیا گھر سن 1860 میں قائم ہوا تھا اور اسے جرمنی کا قدیم ترین اور معروف ترین چڑیا گھر تسلیم کیا جاتا ہے۔
(at / ah (Reuters