جرمنی: طوفان کے سبب ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی
19 جنوری 2018جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’فریڈرک‘ نامی اس طوفان کے سبب صرف جرمنی میں ہونے والی والی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ تک پہنچ چکی ہے۔ پولیس نے آج جمعہ 19 جنوری کو بتایا کہ جرمن ریاست لوئر سیکسنی کے شہر ہالے میں گزشتہ شب زخمی ہونے والے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ان میں ایک 65 سالہ شخص اپنے گھر کی اوپری منزل پر موجود تھا جب وہ تیز ہواؤں کے سبب آٹھ میٹر کی بلندی سے زمین پر آن گرا جب کہ 34 سالہ ایک شخص طوفانی ہوا کے سبب گرنے والے درخت کی زد میں آ کر زخمی ہوا تھا۔
دوسری طرف اس طوفان کے باعث جمعرات 18 جنوری کو معطل ہونے والے ریلوے نظام میں آج جمعے کے روز بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔ جرمنی کی مرکزی ریلوے کمپنی ڈوئچے بان کے مطابق جرمنی کے جنوبی حصے میں تیز رفتار ٹرینیں ICE آج جمعے کے روز معمول کے مطابق چل رہی ہیں تاہم باقی ملک میں ابھی تک ٹرینوں کا شیڈول شدید متاثر ہے۔
ڈوئچے بان نے اپنی تمام تیز رفتار ٹرینیں فریڈرک طوفان کے سبب چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث جمعرات کے روز روک دی تھیں۔ 2007ء کے بعد یہ سب سے بڑی معطلی تھی۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ اختتام ہفتہ پر تمام ٹرینیں اپنے معمول کے مطابق چلنے لگیں گی۔
جرمنی کی سب سے گنجان آباد ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں تیز رفتار ریل گاڑیوں کے علاوہ علاقائی ٹرین سروس آج جمعے کے روز بھی تعطل کا شکار ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریل کمپنیوں کے سینکڑوں اہلکار جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ریلوے ٹریکس پر گرنے والے درختوں یا دیگر ملبے کو ہٹانے میں، جب کہ دیگر ریلوے لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کے بعد ان کی مرمت میں مصروف رہے۔